بلوچستان صحت بارے متعدد مسائل کا شکار ہے ،چیف سیکرٹری بلوچستان

0 111

کوئٹہ(خ ن) چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے 11 جولائی کو منائے جانے والے عالمی یوم آبادی کے حوالے سے پیغام دیاہے کہ بہتر تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی بلوچستان میں صحت کے اعداد و شمار کو بہتر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بلوچستان صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے متعدد مسائل کا شکار ہے، جن میں زچگی اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات، معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک محدود رسائی، اور مانع حمل ادویات کا کم استعمال شامل ہے۔ تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کو ترجیح دیناصحت کے نتائج کو بہتر بنانے کی طرف اہم پیش رفت ہے۔مطالعات اور تحقیقی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تولیدی صحت کی خدمات میں سرمایہ کاری زچگی اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کی بلند شرح سے نمٹنے میں مدد کرتی ہے۔ زچگی کی ماہرانہ دیکھ بھال، محفوظ ولادت کی خدمات، اور بعد از پیدائش کی دیکھ بھال تک رسائی کو یقینی بنا کر، ماو¿ں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت اور بقاءکی شرح کو ممکنہ طور پر بہتر بنایا جا سکتا ہے۔صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کا قیام اور مضبوطی، صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی تربیت، اور کمیونٹی کی بنیاد پر اقدامات کو فروغ دینا صحت کے بہتر نتائج کے لیے ضروری ہے۔تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی غیر ارادی حمل اور اس سے منسلک خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مانع حمل طریقوں تک رسائی کو یقینی بنا کر اور ان کے استعمال کو فروغ دے کر، میاں بیوی پیدائش کے وقفہ کے بارے میں باخبر انتخاب کر سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف ماں اور بچے کی صحت کو بہتر بناتا ہے بلکہ صحت مند حمل کے نتیجے میں، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر دباو¿ کو کم کرتا ہے۔صحت کے بہتر نتائج کے لیے تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کی راہ میں حائل ثقافتی اور سماجی رکاوٹوں کو ایک قابل عمل حکمت عملی کے ذریعے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیونٹی رہنماو¿ں، مذہبی اسکالرز، اور مقامی اثرورسوخ رکھنے والے افراد کو شامل کرنے سے، غلط فہمیوں کو دور کرنالغویات کو منتشر کرنا، اور تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے لیے ایک معاون ماحول فراہم کرنا ممکن ہے۔ اس سلسلے میں، کمیونٹی کی بنیاد پر اقدامات اور آگاہی مہم میں رکاوٹوں کو توڑنے اور قبولیت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، جس کے دیرپا اورمثبت اثرات مرتب ہوں گے۔چیف سیکرٹری بلوچستان نے مزید کہا کہ تولیدی صحت کی خدمات اور خاندانی منصوبہ بندی کے طریقوں کی دستیابی اور رسائی کو بہتر بنانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ اس میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کی فراہمی، صحت کی دیکھ بھال اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات فراہم کرنے والوں کی تربیت، اور مانع حمل ادویات کی دستیابی شامل ہے۔انھوں نے مزیدکہا کہ سوشل موبلائزیشن، کمیونٹی آو¿ٹ ریچ پروگرامز، اور ٹیلی میڈیسن کے اقدامات خاص طور پر صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں جغرافیائی اور لاجسٹک رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔حکومت بلوچستان صوبے میں صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ہمیشہ پ±ر عزم ہے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.