طالبان عالمی برادری کی توقعات کے قریب آتے ہیں تو وہ اپنے لیے آسانی پیدا کریں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
اسلام آباد(ویب ڈیسک) افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت ہم سب کا مطمع نظر یہ ہے کہ افغانستان میں امن ہو اوروہاں خوشحالی آئے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے،
پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں، کل پاکستان کی طرف سے، بذریعہ جہازادویات و خوراک کی شکل میں امداد کابل بھجوائی گئی، زمینی راستے سے بھی ہماری کوشش ہے کہ ان کو ادویات و خوراک بھجوائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ شرائط عائد کیے بغیر افغانیوں کی انسانی بنیادوں پرمعاونت کوجاری رکھا جائے، ماضی میں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی،
کل ایک جہاز، دو سو افراد کولے کرکابل سے قطر پہنچا، اگر طالبان، عالمی برادری کی توقعات کے قریب آتے ہیں تو وہ اپنے لیے اور اپنے ملک کے لیے آسانی پیدا کریں گے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ قطرکے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال ثانی پاکستان آئے، قطری وزیرخارجہ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی اوروزارتِ خارجہ میں مذاکرات ہوئے، قطر نے افغان طالبان کو
دوحہ میں سیاسی دفتر بنانے کی اجازت دی۔یاد رہے کہ دو روز قبل اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے متعلق تمام گزشتہ پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئیں، افغانستان میں تبدیلی ایک حقیقت ہے، افغانستان کے عوام کے ساتھ ہیں، افغانستان کے مسائل افغانستان کے عوام کو ہی حل کرنے چاہئیں۔ افغانستان کی صورتِ حال مشکل اور پیچیدہ ہے، افغانستان کے حوالے سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے، ہمیں افغانستان اور افغان عوام کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔