بلوچستان کے تین اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کل ہونگے، فیاض حسین مراد

1 191

بلوچستان کے تین اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کل ہونگے، فیاض حسین مراد

کوئٹہ (ویب ڈیسک)صوبائی الیکشن کمشنر فیاض حسین مراد نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تین اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کل ہونگے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور سیکورٹی کے موثر انتظامات کو ممکن بنایا گیا ہے۔ پولنگ کا عمل صبح 8 سے شام 5 تک بغیر کیس وقفے کے جاری رہے گا۔ 2لاکھ 83 ہزار 213ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرینگے جس کیلئے 869 امیدوار میدان میں ہیں۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اپنے دفتر میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے نمائندے وسیم احمد بھی موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ لسبیلہ کی 2 میونسپل کمیٹیز اور 20 یونین کونسلز میں ووٹ ڈالے جائیں گے 146 وارڈز میں سے 27 میں امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں لسبیلہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 36 ہزار 703 ہے۔جن میں مرد ووٹرز 76 ہزار 698

 

اور خواتین ووٹرز 60 ہزار اپناحق رائے دہی استعمال کرینگے تین اضلاع میں365 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔لسبیلہ میں119 مشترکہ جبکہ 7 سات مرد اور خواتین کیلئے الگ پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے۔ 9 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 42 کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔حب میونسپل کارپوریشن ، تین میونسپل کمیٹیز وندر ، دریجی اور گڈانی کی 12 یونین کونسلز کے 138 وارڈز میں انتخاب ہوگا حب میں31 امیدواروں کے بلامقابلہ انتخاب کے بعد 107 وارڈز میں مقابلہ ہوگا حب میں رجسٹرڈ ووٹرز ایک لاکھ 35 ہزار 620 ہیں حب میں مرد ووٹرز 76 ہزار 538 اور خواتین ووٹرز 59 ہزار 82 ہیں حب میں425 امیدوار مقابلہ پر ہیں 126 پولنگ اسٹیشن حب میں بنائے گئے ہیں۔ 102 مشترکہ جبکہ مرد اور خواتین کیلئے 12 پولنگ اسٹیشن علیحدہ ہیں حب کے 32 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس

 

اور 63 حساس ہیں ۔ پشین کے علاقے حرمزئی کی 14 وارڈز میں سے 2وارڈز میں بلا مقابلہ انتخاب کے بعد 12 وارڈز میں ووٹ ڈالے جائیں گے 10 ہزار 890 رجسٹرڈ ووٹرز میں 6 ہزار 151 مرد اور 4 ہزار 739 خواتین ووٹرز ہیں۔ 79 امیدوار مقابلہ پر ہیں پشین کی تحصیل حرمزئی میں پولنگ کیلئے 13 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں ۔مشترکہ پولنگ اسٹیشن 11جبکہ ایک ایک مرد اور خواتین کیلئے

 

علیحدہ حرمزئی کے تمام 13 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبائی حکومت اور انتظامیہ سے میٹنگز کرکے سیکورٹی کے موثر انتظامات کو ممکن بنایا گیا ہے اور حساس پولنگ اسٹیشن میں سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ سیکورٹی کی تعداد کو 2 گنا کردیا ہے تاکہ کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کیس عدالت میں زیر سماعت ہے سیاسی جماعتوں نے عدالت سے رجوع کیا ہے اور وہ ایکٹ میں ترمیم کرناچاہتے ہیں جس کے بعد تمام چیزوں کا از سرنو جائزہ لیکر معاملات کو بہتر بنایا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں

 

نے کہا کہ 29 مئی کو ہونے والے بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پر امن اور صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات ہوئے جس پر تمام اسٹیک ہولڈر نے الیکشن کمیشن کی مثبت اور اچھی کاوشوں کو سراہا حالانکہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے ہی جو قبائلی رنجشیں اور تنازعات پیدا ہوئے تھے اب وہ صورتحال نہیں اکا دکا واقعات پولنگ اسٹیشن سے باہر ضرور ہوئے ہیں ووٹرز میں شعور اجاگر کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں 2013کے انتخابات میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آٹ 26 فیصد

 

جبکہ 2018میں 41 فیصد اور بلدیاتی انتخابات میں تقریبا 65 فیصد سے زائد رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے32 اضلاع کی میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹیوں اور یونین کونسلوں کی مخصوص نشستوں کے انتخابات کیلئے پولنگ 14 دسمبر کو ہو گی۔انتخابات کیلئے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں جبکہ پریذائیڈنگ آفیسرز کو انتخابی سامان 13 دسمبر کو حوالے کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر 1512 مخصوص نشستوں کے لئے انتخابات ہوں گے جن میں خواتین کی 516، کسان کی

 

474، مزدوروں کی 481 اور غیر مسلم کی 41 مخصوص نشستوں کے انتخابات کیلئے پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے جنرل ممبران الیکٹورل کالج ہیں۔بلوچستان کے 32 اضلاع میں مخصوص نشستوں کے انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 610 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔

You might also like
1 Comment
  1. […] بلدیاتی انتخابات کرانے کا عدالتی فیصلہ چیلنج […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.