کوئٹہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ
کوئٹہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ جن سیکٹرز نے صوبے کا مستقبل بنانا ہے آئندہ مالی سال میں ان پر زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی،شعبہ ماہی گیری بھی صوبے کے مالی وسائل میں اضافے کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس شعبہ کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے اسے جدید خطوط پر استوار کیا جائے جس کا فائدہ مقامی ماہی گیروں کو بھی پہنچے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ ماہی گیری کے محکمانہ امور اور آئندہ پی ایس ڈی پی میں اس شعبہ کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ اجلاس میں کیا، چیف سیکریٹری بلوچستا ن ڈاکٹر اختر نذیر ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خزانہ نے اجلاس میں شرکت کی، جبکہ سیکریٹری ماہی گیری نے اجلاس کو بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی کے لئے صوبے کے ساحلی علاقے میں چار لینڈنگ جیٹیوں کے قیام کے منصوبے تیار کئے گئے ہیں جبکہ ایک ہزار کشتیوں میں وی ایچ ایف سسٹم کی تنصیب کے ذریعہ ان کی ٹریکنگ کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے جس سے ایک جانب تو ماہی گیروں کی کشتیوں کی ٹریکنگ کے ذریعہ کسی بھی حادثے کی صورت میں فوری امداد ممکن ہوسکے گی تو دوسری جانب بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں غیرقانونی ٹرالروں کے ذریعہ مچھلی کا شکار بھی روکا جاسکے گا، ٹریکنگ کے لئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی قائم کیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بلوچستان کے ماہی گیروں کی فلاح وبہبود اور مفادات کے تحفظ کے لئے فشر مین کوآپریٹیو سوسائٹی کے قیام کا جائزہ بھی لیا جائے اور سمندری ایمبولینس کی فراہمی اور لائیو گارڈز کی بھرتی کی ایس این بنائی جائے۔