پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل
پاک فوج،ایف سی بلوچستان کا سیلاب ذدہ علاقوں بشمول کوئٹہ، چمن ، موسٰی خیل ،ژوب ،نوشکی ، سبی، بولان، خضدار، قلات،سوراب نصیر آباد، جعفر آباد،جھل مگسی، آواران، لسبیلہ، ڈیرہ بگٹی،صحبت پور، چاغی و دیگر علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
سیلاب زدگان کے لیے پشین، ڈیرہ بگٹی اور صحبت پور میں7ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔ جھل مگسی، ربی، حب اور ڈیرہ بگٹی کے علاقوں میں 959افراد کو پکا ہوا کھانا فراہم کیا گیا اس کے علاوہ پاک فوج اور سول انتظامیہ کی جانب سے خضدار، آواران جھل مگسی، نوشکی،اوتھل، بیلہ، حب، ڈیرہ بگٹی، نصیرآباد، جعفرآباد اورصحبت پور میں 2,321 راشن کے پیکٹس سیلاب متاثرین کو فراہم کیےگئے ہیں۔ جس میں آٹا، دالیں، چاول، پتی گھی، چینی، کوکنگ آئل، پانی، خشک دودھ اورجوس کے کارٹن وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گرم ملبوسات،جوتے، واٹر کولر،مچھردانیاں، ٹینٹ اورلحاف وغیرہ بھی مستحق لوگوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
سیلاب زدگان کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 100فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جہاں 21,225مریضوں کو مفت طبی امداد اور ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں چتھر میں وینٹری کیمپ کا انعقاد کیا گیا جہاں 66 جانوروں کا علاج کیا گیا۔
سیلاب زدگان کی امداد کے لیے کوئٹہ چمن اور قلعہ عبداللہ میں پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب 6 امدادی کلیکشن پوائنٹس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
ذرائع آمدورفت کی جلد بحالی کے لیے سول انتظامیہ اور پاک فوج کی جانب سے شاہراہوں اور پلوں کی مرمت کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ N-10, N-40,N-70,N-85کو تمام ٹریفک کی آمدورفت جبکہ N-50,N-65 کو جزوی آمدورقت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ایف سی بلوچستان، پاکستان کوسٹ گارڈز اور پولیس متاثرہ علاقوں میں ٹریفک کی ہموار روانی کو یقینی بنائے ہوئے ہیں۔
پاک فوج، ایف سی بلوچستان، سول انتظامیہ کی 10 ٹیمیں لسبیلہ میں سیلاب ذدگان کے نقصانات کا 50% تخمینہ لگا لیا ہےجبکہ باقی پر ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
پاکستان بلوچستان اپنے تمام تر وسائل کو بروۓ کار لاتے ہوۓ سیلاب زدگان کی مدد کر رہی ہیں۔