حکمرانوں سے خیرات کے لئے نہیں بلکہ بلوچستان کے حقوق عوام کی فلاح وبہود کے لئے لڑتا ہوں سردار یار محمد رند

0 295

سبی: وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی بجلی وتوانائی و بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر رند قبائل کے سربراہ چیف آف رند دسردار یار محمد رند نے کہا کہ بلوچستا ن کی ترقی خوشحالی کے لئے ہر فورم پرجدوجہد کرنا میری ذمے داریوں میں شامل ہے ،ملک کے تین صوبوں میں لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب کیا جارہا ہے مگر بلوچستان میں اربوں روپے ہرپ کرنے والوں کا آج تک کوئی احتساب نہ ہوسکا ،حکمرانوں سے خیرات کے لئے نہیں بلکہ بلوچستان کے حقوق عوام کی فلاح وبہود کے لئے لڑتا ہوں، پی ٹی آئی کی حکومت کو تھوڑا سا کام تو کرنے دو مسئلہ مسائل حل کرے گی خان صاحب کے ہوتے ہوئے بھی بلوچستان کی پسماندگی دور نہیں ہوسکی آج بھی بلوچستان کے ساتھ وہی ناانصافی ہورہی ہے جو 72سالوں سے ہوتا آرہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر ڈھاڈر آفس کے گراؤنڈ میں میر چاکر رند گرڈ اسٹیشن کے سنگ بنیاد کی پروقار تقریب میںبطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرچیف انجینئر آپریشن ڈائریکٹر عرفان میمن، پروجیکٹ ڈائریکٹر واپڈا عبدالسلام مینگل ، چیف انجینئر واپڈا محمد جاوید، اے سی فاروق رشید۔ایکسین واپڈا سبی محمد دین انصاری ، ایکسین عبدالعزیز رند ، ایکسین عمران دوست مگسی ایکسین حاجی شبیر احمد مستوئی م، ایس ڈی او برکت علی مگسی، ایس ڈی او محمد نواز کھوسہ،ڈپٹی کمشنر بولان میر سلطان احمد بگٹی ،بابر خان یوسفزئی، ٹرانسپورٹ آفیسر واپڈا محمد ریاض حفیظ ، فاروق احمد سرپرا ، سید عنایت شاہ، میر محمد بخش شاہوانی ، میر ہدایت اللہ شاہوانی ، ملک مسعود خان ، حاجی قاسم سیال ، رئیس عبدالکریم ، وڈیرہ علی رند ، وڈیرہ محمد شریف کھوسہ ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ میر آزاد خان خجک ،چیف آفیسر سبی سردار عظیم خان دہپال، چیف آفیسر ڈھاڈر گل منیرسبی پریس کلب کے سینئر نائب صدر میر سلیم گشکوری ، جنرل سیکرٹری حاجی سعید الدین طارق ، سرپرست اعلیٰ میاں محمد یوسف ،نائب صدر میر جاوید بلوچ ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری سید طاہرعلی ، پریس سیکرٹری افضال رضا ، راجیش کمارکے علاوہ ڈھاڈر شوران مچ کولپور سمیت گردونواح کے سینکڑوں قبائلی سیاسی عوامی شخصیات بھی موجود تھے قبل ازین میر چاکر رند گریڈ اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا جس کا افتتاح چیف آف رند سردار یار محمد رند نے کیا بعدازاں پروقار تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری انعام الحق نے حاصل کی نعت رسول مقبول ﷺ حاجی سعید الدین طارق نے پڑھی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد امین ملغانی نے سرانجام دئیے تقریب سے معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان و بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر رند قبائل کے سربراہ چیف آف رند دسردار یار محمد رند عام انتخابات میں ہم نے عوام سے کوئی وعدہ نہیں کیا بلکہ شوران میں گریڈ اسٹیشن کے قیام کا وعدے وزیر اعظم عمران خان نے کیا تھا مگر وہ گریڈ شوران کی بجائے میں نے اپنے گھر ڈھاڈر میں بنایا ا انہوں نے کہا کہ میری پوری زندگی جدوجہد میں گزری جو کچھ میرے بس میںہے میرا حق بنتا ہے کہ میں اپنی عوام کے لئے کچھ کرسکوں آج مجھے اس قابل بنایا ہے کہ میں یہ کام کرسکوں انہوں نے کہا کہایکسپریس فیڈز بھی میری جدوجہد کا نتیجہ ہے آج شکر ہے کہ میری کاوشوں سے میر چاکر خان رند گریڈ کا سنگ بنیاد رکھا کچھی میر اگھر ہے بلوچستان کی ترقی خوشحالی میں خواب ہے مگر بدقسمتی سے کچھ قوتیں ایسی ہوتی ہیں جو بلوچستان کی حقیقی قوتوں کو آنے نہیں دیتی اور وہ لوگ بلوچستان کی تقدیر کے فیصلے کرنے والے بن جاتے ہیں اور وہ کوئی اور مقصد لے کر بلوچستان میں آتے ہیں جو کسی اور کے خدمت گار ہوتے ہیں اور پھر بلوچستان کی نیلامی شروع ہوجاتی ہے پانچ سالوں کے لئے جو یہاں کے لوگوں آنے والی نسلوں اور ہمارے لئے نہیں سوچتے وہ دور آپ سب کو بھول گیا جب 2008میں این ایف سی ایورڈ کی مد میں بلوچستان کو 8سو ارب روپے ملے تھے وہ بے دردی کے ساتھ لوٹا گیا کیونکہ ان لوگوں کے پاس کوئی سوچ اور نہ ہی کوئی ویژن تھا اور نہ ہی وہ بلوچستان کے لوگوں کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے انہوں نے کہا کہ جہاں تین گھر تھے وہاں بھی روڈ بنایا گیا وہ لوگوں کو راستہ نہیں دینا چاہتا تھے نہ ہی علاقائی ترقی کے لئے کام کیا گیا یہاں کچھی کے بے بس لوگوں کو لوٹنا چاہتے تھے بلکہ وہ لوٹنے والے تھے جو روڈ بنایا گیا تھا وہ ایک سال بھی نہیں چل سکتا بدقسمتی سے مجھے افسوس ہے کہ اس حکومت اور نیب کا ان لوگوں کا جنہوں نے کہا تھا کہ ہم بلوچستان اور اس ملک کے لوٹنے والوں کا احتساب کریں گے اور قانون کے کٹہرائے میں لائیں گے ملک کے دیگر صوبوں میں تو احتساب ہوا مگر بلوچستان میں کوئی احتساب نہ ہوسکا انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا کہ خان صاحب آپ نے وعدہ کیا تھا کہ یہ اسٹیڈیم اس بات کا گواہ ہے کہ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ ہم احتساب کریں گے اور ان لوگوں کو قانون کے کٹہرائے میں لائیں گے مگر آپ نے وعدہ پورا نہیں کرسکے انہوں نے کہا کہ میری دھرتی بلوچستان میں میں بلوچستان کے لوگوں کو اس طرح لوٹتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا جب میں پی ٹی آئی میں شمولیت کی تھی تو بلوچستان میں کوئی ایسا فرد نہیں تھا کہ جس نے میری حوصلہ افزائی کی بلکہ مجھے کہا تھا کہ آپ کس وجہ سے اس پارٹی میں جارہے ہوں میں اس پلیٹ فارم سے خان صاحب کو کہتا ہوں آج بھی بلوچستان کے ساتھ وہی ناانصافی ہورہی ہے جو 72سالوں سے ہوتا آرہا ہے انہوں نے کہا کہ میری آواز اب اسلام آباد سمیت اسمبلی میں بھی بلندہوگی اور بلوچستان کے حقوق کے لئے آواز بلند کروں گا انہوں نے کہا کہ میری کوشش کی کہ میں دیگر کے ساتھ مل کر تعاون کرکے بلوچستان کے لوگوں کو ان کا حق دے سکیں تعلیم صحت کے ساتھ بلوچستان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ہماری ماں بہنوں کے بچوں کی پیدائش ہسپتالوں سے باہر ہورہی ہے وہ کون سا بلوچ پشتوں بلوچستانی برادشت کرے گا ہماری ماں بہنوں کے بچوں کی پیدائش سٹرکوں پر ہو انہوں نے کہا کہ میں آج عہد کررہا ہوں میرے عہد رہے یا نہیں میرا مقصد بلوچستان ہے جس کی ترقی خوشحالی کے لئے ہر فورم پر جدوجہدکروں گا انہوں نے کہا کہ مرکز سے جو بھی چیز آرہی ہے وہ ہمیں خیرات کے طور پر مل رہی ہے دوست کہتے ہے کہ آپ ہر حکومت سے لڑتے ہوئے خدا کی قسم میں خیرات یا پیسوں کے لئے نہیں لڑتا جب میں اس دھرتی بلوچستان کے لوگوں کی بات کرتاہوں تو حکمرانوں کو وہ بات اچھی نہیں لگتی انہوںنے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم چاہتے ہے کہ صوبے اور مرکز میں حکومت کو چلنے دیا جائے ہم ان کی مدد کریں ہم نہیں کہتے کہ ایک لاکھ ڈنڈے اٹھاکر لوگوں کو اسلام آباد لے جائیں کیونکہ پی ٹی آئی کی حکومت اچھی نہیں ہم نہیں کہتے کہ پی ٹی آئی میں فرشتے ہیں مگر مولانا صاحب حکومت کو تھوڑا سا کام تو کرنے دو ہم آواز بلند کریں گے تو ملک کی عوام بھی آواز بلند کرے گی مولانا میرے دوست ہیں مگر اس ملک میں خوشحالی اور معیشت کا پہیہ چلنے دیا جائے انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے پاس اس لئے گیا تھا کہ وہ بلوچستان اور اس ملک کو کچھ دے سکے مجھے امید ہے کہ بلوچستان کے مسئلہ مسائل کو حل کریں گے اس سال کی طرح آنے والے سال میں ہمارے فنڈز نہیں روکے گئے تو گرلز ٖڈگری کالج ڈھاڈر کو بنائیں گے اور سرکاری دفاتر میں بیٹھے ان لوگوں کو خبردار کررہا ہوںجو کرپشن اور لوٹ مار میں ہے اپنی ذمے داریاں پوری ایمانداری کے ساتھ سرانجام دو ورنہ دفاتر سے نکل جاؤ انہوں نے کہا کہ آج کا دن کچھی کی عوام کے لئے خوشگوار دن کے لنگ روڈ کا افتتاح بھی کیا جارہا ہے جس سے کھٹن جلال خان اور بھاگ کی عوام کو سفری سہولیات میسر آئیںگی ڈھاڈر میں روڈ ہونے کی وجہ سے ان علاقوں میں زرعی اجناس مال مویشی مارکیٹ تک لے جانے میں مدد ملے گئی انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرتا رہوں گا پروقار تقریب سے سید فرید شاہ دوپاسی ، سابق ایم پی اے میر محمد ہاشم شاہوانی ، چیف انجینئر عرفا ن میمن ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر چاکر رند گریڈ اسٹیشن کچھی سمیت گردونواح کی عوام کے کلئے تحفہ ہے جس کا خواب 15سالوں سے دیکھایا جارہا تھا مگر ایک سال کے اندر اندر سردار یار محمد رند نے یہ خواب پورا کرکے ہمارے دلوں کو فتح کیا ہے ہم مبارک باد پیش کرتے ہیں جن کی جدوجہد سے آج یہ خواب بھی پورا ہوسکا اس موقع پر سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.