پیرامیڈیکل اسٹاف ایکشن کمیٹی نے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کا اعلان کردیا 18 نومبر کو صوبائی سطح پر کوئٹہ کے تمام یونٹس کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان بھر کے ذمہ دار اپنے اضلاع کے پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے

0 119

پیرامیڈیکل اسٹاف ایکشن کمیٹی نے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کا اعلان کردیا 18 نومبر کو صوبائی سطح پر کوئٹہ کے تمام یونٹس کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان بھر کے ذمہ دار اپنے اضلاع کے پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے


مستونگ(این این آئی)پیرامیڈیکل اسٹاف ایکشن کمیٹی نے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کا اعلان کردیا 18 نومبر کو صوبائی سطح پر کوئٹہ کے تمام یونٹس کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان بھر کے ذمہ دار اپنے اضلاع کے پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے تفصیلات کے مطابق پیرامیڈیکل اسٹاف بلوچستان 2010 سے اپنے جائز مطالبات کے لئے سراپا احتجاج ہے لیکن حکومت کی جانب سے سرد مہری کے باعث بلوچستان بھر کے پیرامیڈیکس میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے پیرامیڈیکس ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے بتایا کہ پیرامیڈیکل اسٹاف پرامن طور پر ٹیبل ٹاک کے ذریعے اپنے جائز مطالبات کا حل چاہتے ہیں ہم کسی طور پر سڑکوں پر آنا نہیں چاہتے اور نہ ہی کسی مریض کو تکلیف دینا چاہتے ہیں لیکن ہر دور حکومت میں پیرامیڈیکل اسٹاف مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے بارہا حکومتی ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں اپنے سمری کو مکمل کرکے محکمہ صحت اور خزانہ تک پہنچایا پچھلے ادوار اور موجودہ حکومت کے وزراء سے بھی ملاقات کی وزیر اعلی کو بھی بریفنگ دی گئی 2013 اور سے 2019 تک پرامن احتجاج ریکارڈ کرتے رہے مگر خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے پیرامیڈیکس اور ڈاکٹرز نے مشترکہ جدوجہد بھی کیا اس وقت بھی ڈاکٹروں کے مطالبات منظور ہوگئے پیرامیڈیکل اسٹاف کو تسلی دے کر خاموش کیا جاتا رہا وفاق، سندھ،پنجاب اور خیبر پختون خواہ میں تمام پیرامیڈیکس کو اپ گریڈیشن، سروس اسٹرکچر، ہیلتھ پروفیشنل الاونس رسک الاؤنس دیا جا رہا ہے بلوچستان کے تمام محکموں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے پیرامیڈیکس جوکہ دن رات دکھی انسانیت کی خدمت می مصروف عمل ہیں ہر قسم کی ایمرجنسی میں اپنی خدمات فراہم کرکے انسانیت کی خدمت میں ا پیش پیش ہیں لیکن اسکے باوجود ہمیں ہمارا جائز حق نہیں دیا جا رہا ہے مجبور ہوکر پیرامیڈیکس ایکشن کمیٹی نے احتجاج کا شیڈول جاری کردیا ہے انہوں نے کہا کہ اب ہمارا وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان وزیر صحت وزیر خزانہ سیکرٹری صحت سیکرٹری خزانہ سمیت دیگر اعلی حکام سے یہی مطالبہ ہے کہ ہماری تیار سمری کو فوری طور پر منظور کرکے نوٹیفکیشن جاری کرکے پیرامیڈیکل اسٹاف میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا اور اس احتجاج کو مرحلہ وار سخت کیا جائے گا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.