نقل کا رجحان تعلیمی نظام کےلئے سنگین خطرہ ہے ،ڈی سی نصیر آباد
)بلوچستان حکومت کے احکامات کی روشنی میں میٹرک کے امتحان میں نقل کی روک تھام کے حوالے سے نصیرآباد ضلعی انتظامیہ بھی مزید متحرک ہوگئی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی مجیب الرحمن ساتکزئی نے گورنمنٹ بوائز اسپیشل ہائی سکول جبکہ اسسٹنٹ کمشنر چھتر خادم حسین کھوسہ نے تحصیل چھتر میں امتحانی سینٹر کا دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے امتحانی عمل کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیاانہوں نے بچوں کی سلپ چیک کیں اور امتحانی سینٹر کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایات دیں کہ نقل کی روک تھام کے حوالے سے اپنی زمہ داریوں کا مظاہرہ کریں اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی جانب سے سخت ہدایات دی گئی ہے نقل کے عمل کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ نقل کا رجحان تعلیمی نظام کے لیے ایک سنگین خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ یہ نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو محدود کرتا ہے بلکہ محنت کی اہمیت کو بھی کمزور کرتا ہے۔ جو طلبہ نقل پر انحصار کرتے ہیں، وہ سیکھنے کے عمل سے دور ہو جاتے ہیں اور عملی میدان میں مقابلے کے قابل نہیں رہتے۔ اس کا اثر پورے معاشرے پر پڑتا ہے کیونکہ تعلیم یافتہ مگر غیر ہنر مند افراد کی تعداد بڑھتی جاتی ہے۔ اگر نقل کے رجحان کو نہ روکا گیا تو تعلیمی ڈگریاں صرف کاغذی حیثیت رکھیں گی نقل کے اثرات طلبہ کی انفرادی کارکردگی سے بڑھ کر قومی ترقی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ جب طلبہ بغیر محنت کے کامیابی حاصل کر لیتے ہیں تو ان میں خود اعتمادی کی کمی اور غیر ذمہ داری کا رجحان پیدا ہو جاتا ہے۔ ایسے افراد جب عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو چیلنجز کا سامنا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو مستقبل میں تعلیم یافتہ مگر غیر مستند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا، جو کسی بھی ملک کے لیے ایک بڑا نقصان ثابت ہو سکتا ہے