رمضان المبارک کی برکات اور دروس ختم نبوت کا بڑھتا ہوا رجحان
رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی برکتوں اور رحمتوں سے فیضاب ہونے کے لیے ہر شخص کوشاں ہے یہ قرآن کریم کا مہینہ ہے اس میں قرآن کریم کی تلاوت اورسماع کی عجیب بہار ہوتی ہے اور پوری دنیا میں چوبیس گھنٹے اس کی آواز گونجتی رہتی ہے۔ یہ روزں کا مہینہ ہے جس میں مسلمان صبح سے شام تک اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کھانا پینا ترک کر کے برکتوں کے حصول اور نفس کے تزکیہ کا سامان کرتے ہیں۔یہ سخاوت اور صدقات و خیرات کا مہینہ ہے ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں کہ جناب نبی کریمﷺ سارا سال سخی ہوتے تھے اور آپ کے دروازے سے کوئی ضرورت مند خالی نہیں جاتا تھا مگر رمضان المبارک میں آپ کی سخاوت کا ماحول ایسا ہوجاتا تھا جیسے شدید گرم موسم میں ٹھنڈی ہوا کی لہر چھا گئی ہو۔ اس ماہ مبارک اور اس کی فضیلت و برکت کے ساتھ مسلمانوں کی عقیدت و محبت آج بھی قابل رشک ہے اور کرہ ارضی پر بسنے والے انسانوں میں کسی اور مذہب کے پیر وکار اس معاملہ میں مسلمانوں کی ہمسری کا دعوی نہیں کرسکتے، اس مبارک مہینہ میں مسلمان روحانی طور پر ریچارج ہو کر اگلے سال کے معمولات کے لیے تازہ دم ہوجاتے ہیں اور زندگی کا یہ نظام اسی تسلسل کے ساتھ چلتا رہتا ہے۔ہماری خوش قسمتی کہ اس سال ماہ رمضان المبارک ان دنوں میں آیا ہے جب کہ مارچ کا اختتام ہوا ہے۔ ہر سال مارچ کے مہینہ میں ملک کے طول و عرض میں ختم نبوت کی صدائیں لگتی ہیں اورمختلف مقامات پر 1953کے شہدائے ختم نبوت کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے لیکن اس سال مارچ میں ریکارڈ پروگرامز ہوئے اور وطن عزیز کے چپے چپے پر ختم نبوت کا نعرہ بلند کیاگیا یہ سب شہدائے ختم نبوت کے مقدس خون اور قربانی کا صدقہ ہے اسی تسلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنماؤں نے مختلف مقامات پر رمضان المبارک کے مبارک اوقات کو اور زیادہ قیمتی بنانے کے لیے دروس ختم نبوت کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جس میں مبلغین احرار بھی خوب محنت کے ساتھ دور دراز کے اسفار کر کے ختم نبوت کی آگاہی کے لیے دروس دے رہے ہیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، ناظم اعلیٰ حاجی عبداللطیف خالد چیمہ، نائب امیر سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،قاری محمد یوسف احرار، سید عطاء المنان بخاری،قاری محمد قاسم بلوچ، مولانا محمد اکمل،ڈاکٹر محمد آصف، مولانا محمد مغیرہ، مولانا تنویر الحسن احرار، مولانا قاری ضیاء اللہ ہاشمی، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ، مولانا محمد فیضان اور دیگر کئی احرار رہنماء اور مبلغین ختم نبوت اس مقدس کام کے لیے سرگرم عمل اور کوشاں ہیں کہ تحریک ختم نبوت پہلے سے زیادہ مضبوط ہوجائے اور جناب نبی کریمﷺ کے تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالتﷺ کی محنت جاری وساری رہے مختلف رہنماء و حضرات مختلف مقامات پر آیات ختم نبوت اوراحادیث ختم نبوت کے دروس کے ذریعے سے ختم نبوت آگاہی مہم چلا نے کے ساتھ ساتھ قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیوں کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ کر رہے ہیں جو رمضان المبارک کے آخر تک جاری و ساری رہے گا،یہ سلسلہ جب رمضان المبارک کے بلکل آخر میں داخل ہو گا تو ختم قرآن کریم کی تقریبات میں بھی ختم نبوت کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔رمضان المبارک کے مہینہ میں حضور خاتم النبیین محمد کریمﷺ نے غذوہ بدر میں اپنے اصحاب کے ساتھ مل کر کفر پر جو وارکیا وہ آج تک اس کی درد محسوس کرتے ہیں اسی جذبہ کو دیکھتے ہوئے ہم بھی رمضان المبارک کے قیمتی اوقات میں اپنے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رمضان المبارک میں حضور خاتم النبیینﷺ کے معمولات عبادت میں اضافہ ہو جاتا تھا اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی خشیت اور محبت اپنے عروج پر ہوتی اسی شوق اور محبت میں آپ ﷺ راتوں کے قیام کو بھی بڑھا دیتے۔ حضور نبی کریمﷺ کے انہیں معمولات کااکثر ذکرکیا جاتاہے،ہم بھی حضور نبی کریمﷺ کے مبارک اسوہ پر عمل کرکے اس مہینے کی برکتوں اور سعادتوں کوحاصل کرسکتے ہیں۔ حضور بنی کریم ﷺ رمضان المبارک سے اتنی محبت فرمایا کرتے تھے کہ اس کے پانے کی دعا اکثر کیا کرتے تھے اور رمضان المبارک کا اہتمام شعبان المعظم سے ہی روزوں کی کثرت کے ساتھ کرتے تھے۔ رمضان المبارک کا مہینہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی بڑی عظیم نعمت ہے اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انوارات و برکات کی برسات ہوتی ہے اور اس کی رحمتیں موسلادھار بارش کی طرح برستی ہیں مگر ہم لوگ اس مبارک مہینے کی قدر ومنزلت سے واقف ہونے کے باوجود ہم اس کی قدر نہیں کرتے کیوں کہ ہم مادیت پرستی کے دور سے گزر رہے ہیں اور دنیاداری کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ا س مبارک مہینہ کی قدردانی وہ لوگ کرتے ہیں جن کی فکر آخرت کے لیے اور جن کا محور مابعد الموت ہو۔
[…] روس کے دورے سے قبل جنرل باجوہ کو فون کرکے رائے لی، عمران خان […]