چمن کو کاروبار اور بزنس کے لحاظ سے پاکستان کی شہ رگ کہاجاتاہے، صادق خان اچکزئی

1 399

آل پارٹیز لغڑی اتحاد انجمن تاجران کے صدر صادق خان اچکزئی اوردیگر مظلوم اولسی تحریک عبدالرازق اچکزئی،،پاکستان مسلم لیگ (ق) ڈاکٹر رفیع اللہ، ڈاکٹر سید علی عادل جماعت اسلامی قاری امداد اللہ، ڈاکٹر بسم اللہ رودی بلوچستان عوامی پارٹی، حاجی لالا جان اچکزئی اہلسنت والجماعت مولوی عبدالخالق سنی،بلال زئی قومی اتحادمحمد صدیق بلال،پشتون قبائل جرگہ حاجی بورمحمد، قصاب یونین نادر خان،کوچ یونین پہلوان،چیمبرآف کامرس،پشتون ایکشن کمیٹی عبدالقدو س آزاد،ا ورلغڑی اتحاد کے امیر محمد وغوث اللہ نے پریس کلب چمن میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چمن کے مسائل باالخصوص پاک افغان سرحد باب دوستی گیٹ پر چمن کے عوام کو بے جا تنگ کرنا اور معاشی قتل عام کے خلاف آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد چمن نے مشترکہ طورپر احتجاج کااعلان کردیاہے جو 15 اکتوبر بروز جمعہ کو چمن شہرمیں ہوگااور ہنگامی پریس کانفرنس کے ذریعے حکام بالا کوآگاہ کرکے اپنے مطالبات کو پرامن طریقے سے مل کر حل کرنا چاہتے جیسے تمام پاکستانی عوام اور حکام کو معلوم ہیں کہ چمن کو کاروبار اور بزنس کے لحاظ سے پاکستان کی شہ رگ کہاجاتاہے چمن کے سٹیک ہولڈر ز اور چھوٹے بڑے تاجر سالانہ کروڑوں بلکہ اربوں روپے ٹیکس جمع کررہے ہیں چمن باب دوستی گیٹ پاکستان کو ایشائی ممالک سے ملاتا ہے جیسے افغانستان،ازبکستان،تاجکستان،روس وغیرہ اور سالانہ اربوں کھربوں روپے کے ایکسپورٹ اور ایمپورٹ اسی باب دوستی گیٹ پاک افغان باڈر سے ہوتاہے اس لئے اس کے باوجود حکومت پاکستان چمن کے عوام چمن کے چھوٹے بڑے تاجروں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسی سلوک کررہی ہے جوبہت افسوس کی بات ہے آج آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد چمن پریس کانفرنس کے ذریعے کچھ مطالبات حل کرناچاہتے ہیں اور حکام بالا سے چمن پر رحم کرنے کی اپیل کرتے ہیں انہوں نے مزیدکہاکہ پچھلے افغان حکومت کو ہندوستان نواز حکومت گرداناجاتاتھا اور باب دوستی کو سخت اسلئے کیاگیاتھاکہ اس راستے دہشت پاکستان میں داخل ہورہے ہیں مگر اب تو پچھلا حکومت ختم ہوگیاہے اب کیو ں باب دوستی کو سخت کیاجارہاہے طالبان کے جو مطالبات ہے وہ ہمارے ہیں جو کمیٹی بھیجی گئی تھی وہ ان کی بی ٹیم ہے وہ چمن کی نمائندہ کمیٹی نہیں اور نہ ہی ہم اس کو مانتے ہیں عوام کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے اس کمیٹی نے صرف فوٹو سیشن تک محدود رہے پریس کانفرنس میں مزیدکہاکہ پاک افغان باڈر کی موجودہ صورتحال اور بندش کی خاطر چمن کوئٹہ قندہار کے چھوٹے بڑے تاجروں کا کروڑوں روپے کے نقصانات کے باعث پاک افغان باڈر کو پوری طورپر کھول دیاجائے اور ان کا معاشی قتل عام بندکیاجائے اور باب دوستی گیٹ دو سال پہلے جیساتھا اسی حالت پر واپس لایاجائے اور مسافروں کے ساتھ بیس سے تیس کلو وزن چھوڑنے کی اجازت دی جائے پاک افغان سرحد کے دونوں جانب رہائش پذیر قبائل کا آپس میں رشتہ داریاں ہے جس کے باعث ان کاآناجانا لگا رہتاہے اسی وجہ سے کوئٹہ قندہار تک پاکستانی تذکرہ اور شناختی کارڈ پر آمدورفت کو کھول دیاجائے اور باب دوستی کو لیویز اور ایف آئی اے کے حکام کے حوالے کرکے عوام کو سہولیات دی جائے انہوں نے مزیدکہاکہ اگر ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہواتو ہم انشاء اللہ اگلا قدم احتجاجی دھرنے کی صورت میں دینگے کیونکہ ہمارے ساتھ بدترین سلوک ہورہاہے باب دوستی پر مسافروں کی تذلیل اور افغان طالبان کے ساتھ گفت وشنید کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرکے باب دوستی کو واپس کھول دیاجائے تاکہ عوام کی معاشی قتل عام بند کیاجاسکے اور عوام کو سہولیات مل سکے ۔

You might also like
1 Comment
  1. […] محرم چار عظمت والے مہینوں میں سے ایک ہے،محمد نادر خان […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.