بلوچستان میں ٹیکنیکل تعلیمی ادارو کو تبای سے بچایا جائے، میر شکرخان رئیسانی
بلوچستان میں ٹیکنیکل تعلیمی ادارو کو تبای سے بچایا جائے، میر شکرخان رئیسانی
کوئٹہ(نامہ نگار) پاکستان ملی لیبر فیڈریشن بلوچستان کے جنرل سیکٹری و آل بلوچستان کلرک اینڈ ٹیکنیکل ایمپلاز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیرمین میرشکرخان ریسانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں نااہل ڈاریکٹر ٹیکنیکل ایجوکشن کی وجہ سے بلوچستان کے میں ٹیکنیکل تعلیمی ادارے تبای کے طرف جارہے ہیں بلوچستان ڈاریکٹر اور پرنسپلز کی ملی بگت سے ادارو کےفنڈز ہڑپ کیا جارہا ہے
کالج آف ٹیکنالوجی بواز کے ملازمین کافی عرصے سے اپنے سیلف فنانس کے تنخواھوں کے لے ہڑتال پر بیٹھے ھوے ہیں لیکن نااہل پرنسپل اور ڈاریکٹر کو ٹام ہی نہیں کہ وہ ان کے پاس جاکر ان کے مسال حل کریں اور پولی ٹیکنیکل گرلز کالج میں ٹیکنیکل ملازمن جو کے اپنے ڈیوٹی کے علاوہ ان سے ٹیچرز کی بھی ڈیوٹی لے رہے ہیں اور ان کو پرموشن بھی نہیں دی جارہی ہیں ہم حکام بلا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان نااہل آفیسران کو ہٹایا جاے اور ان کی جگہ اہل اور قابل ڈاریکٹر اور پرنسپلز تعینات کیا جاے بواز کالج ملازمن کے سیلف فنانس اور گرلز کالج کوٹہ کے ملازمن کے ڈپلومہ کا مسلہ جلد از جلد حل کیا جاے