قدرتی وسائل سے مالا مال پشتون سرزمین سے قابضین کا خاتمہ کرنا ہوگا ،محمود خان اچکزئی
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان مزید تجربات کے متحمل نہیں ہوسکتا افغانستان واحد ہمارا ہمسایہ ملک ہے کہ اگر ان کے ساتھ تجارت کی جائے تو دونوں ممالک کی معیشت بہترہوسکتی ہے شدید سردی میںافغان کڈوال کو دوبارہ افغانستان بھیجنا نا انصافی ہے پشتونوں کی سرزمین قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے اس پر قابضین کا خاتمہ کرنا ہوگا پشتونوں کے پاس 1لاکھ 20ہزار مربع میل زمین ہے جو پاکستان میں کسی اور قوم کے پاس نہیں اب بھی وقت ہے کہ شفاف غیر جانبدار انتخابا ت کراکر ملک کو بربادی سے بچایا جاسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے بوری میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا پاکستان ایٹمی ملک ہونے کے باوجود دنیا بھر کے سود خور ممالک کے قرض دار ہیں اگر ہمارے حکمرانوں نے اپنے کیے پر توبہ نہیں کیا تو یہ ملک نہیں چل سکتا افغان کڈوال کو اس شدید سردی میں نکالنا ظلم کے مترادف ہیں اقوام متحدہ بھی منع کررہا ہے ہم بھی اپنی بساط کے مطابق کوشش کررہے ہیں لیکن کسی حال میں بھی افغانوں کو نہیں چھوڑا جارہا حالانکہ انہی افغانوں کی وجہ سے بلوچستان کے پشتون بلوچ علاقوں میں زمینداری کا کام یہی سنبھالتے ہیں افغانستان کو لیبر کی ضرورت ہے احمد شاہ بابا نے ہندوستان تک فتح کرلیا پشتون وطن قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر قبضہ کیا ہوا ہے صرف مردان میں تمباکو پر وفاقی حکومت ایک کھرب ٹیکس وصول کررہا ہے اگر یہی ایک کھر ب روپے پشتونوں کو دیا جائے تو پشتونوں کے تمام مسائل حل ہونگے انہوں نے کہا کہ پشتوں کے پاس اپنے دریا ہے اسی دریا سے سات ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے جبکہ ہماری ضرورت ایک ہزار میگاواٹ ہے وہ بھی نہیں دی جارہی زمیندار بھی سراپا احتجاج ہیں اس وقت پشتون اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے ورنہ کوئی بھی ہمیں بچا نہیں سکتا پاکستان میں دوبارہ الیکشن کا اعلان ہوا ہے اگر ہم نے اپنے سابقہ غلطیوں پر توبہ نہیں کی تو میں آج بتا دینا چاہتا ہوں تو پاکستان مزید تجربات کے متحمل نہیں ہوسکتا ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ تجارت کرکے کروڑوں ڈالر حاصل کیے جاسکتے ہیں لیکن جس طرح افغان کڈوال کو جس طرح بے سر وسامان کی حالت میں بھیجا جارہا ہے یہ سلسلہ بند کیا جائے ۔