جینیوا کانفرنس میں ملنے والی امداد سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے خرچ کی جائیگی، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک) دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ جینیوا کانفرنس میں پاکستان کو ملنے والی امداد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے خرچ کی جائے گی، پاکستان کشمیریوں کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا، جموں و کشمیر متنازعہ معاملہ ہے اس کے حل میں عالمی برادری کردار ادا کرے ،پاکستان، بھارت بات چیت میں جو بھی ملک ثالثی کرنا چاہے، خوش آمدید کہیں گے،مشکل وقت میں افغانستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے خطرہ ہے ۔اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ دورہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی دعوت پر کررہے ہیں ، وزیر اعظم نے دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر اور وزیر اعظم کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم سے ملاقاتیں کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے رہنماو¿ں نے ان ملاقاتوں کے دوران پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ فریقین نے دو طرفہ سرمایہ کاری تعاون کو وسعت دینے، شراکت داری کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے کے لیے پاکستانی اور اماراتی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کررہے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ رواں ہفتے پاکستان نے جنیوا میں ڈونرز کانفرنس منعقد کی جس میں عالمی برادری اور مالیاتی اداروں نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے دل کھول کر مدد کی ہے۔امداد موسمیاتی تغیر کے مقابلے کے لیے مضبوط پاکستان کے لئے خرچ کی جائے گی۔مشترکہ طور پر جنیوا کانفرنس کی میزبانی پر اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے شکر گزار ہیں۔اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل سیلاب زدگان کی آواز بنے، کانفرنس میں شریک ہوئے۔رواں موسم سرما میں لوگوں کو سردی سے بچانا فوری ترجیحات میں شامل ہے۔تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق معاملات پر عملدرآمد میں مہینوں لگتے ہیں۔سعودی عرب کے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کابل میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے خطرہ ہے ، وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے افغان عبوری وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے ۔پاکستان مشکل وقت میں افغانستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔انہوں نے کہا جو بھی افغان باشندہ غیر قانونی رہائش پذیر یا قید ہو اسے وطن واپس بھجوایا جائے گا۔اس حوالے سے افغان سفارتخانے کے ساتھ رابطے میں ہیں دفتر خارجہ کی ترجمان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا۔ جموں و کشمیر متنازعہ معاملہ ہے اس کے حل میں عالمی برادری کردار ادا کرے ۔پاکستان، بھارت بات چیت میں جو بھی ملک ثالثی کرنا چاہے، خوش آمدید کہیں گے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم جاری رکھے ہوئے ہے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں لینڈ رولز تبدیل کرکے غیر مقامی افراد کو زمین خریداری کا اختیار دے دیا۔بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے توازن میں تبدیل کررہا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی زرعی زمینوں پر قبضے کروا رہا ہے۔ایک سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا میانمار، بھارت سرجیکل اسٹرائیک بارے خبریں دیکھی ہیں، بغور جائزہ لیا جارہا ہے ۔اس ایشو پر فی الحال تبصرہ نہیں کریں گے۔ایک اور سوال پر ترجمان نے کہا نیو یارک میں روز ویلٹ ہوٹل نجی پراپرٹی ہے۔پی آئی اے اس پر بہتر تبصرہ کرے گا ۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر مملکت حنا ربانی کھر عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہناتھا بھارتی وزیر اعظم کے دورہ پاکستان بارے مضمون مفروضہ ہے، تبصرہ نہیں کر سکتے