پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط،انتخابات میں دھاندلیوں کا سخت نوٹس لینےکامطالبہ
پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط،انتخابات میں دھاندلیوں کا سخت نوٹس لینےکامطالبہ
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھ کر اس سے 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے یہ خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئی ایم ایف کا چھ رکنی خصوصی وفد پاکستان کے دورے پر ہے۔حکام کے مطابق یہ وفد مالیاتی گورننس، سینٹرل بینک گورننس اینڈ آپریشنز، مالیاتی شعبے پر نظر رکھے گا، مارکیٹ ریگولیشن کا جائزہ لے گا اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور اینٹی منی لانڈرنگ جیسے اقدامات کا جائزہ لے گا۔ایک ہفتے کے لیے پاکستان کے دورے پر آیا آئی ایم ایف کا وفد عدلیہ، سٹیٹ بینک، الیکشن کمیشن، فنانس اور ریونیو اور ایس ای سی پی سمیت دیگر شعبوں کے حکام سے ملاقاتیں کر رہا ہے۔
منگل کے روز آئی ایم ایف کے وفد نے اس ضمن میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے بھی ملاقات کی تھی۔پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر عمر ایوب خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی جانب سے آئی ایم ایف کو ایک ڈوزیئر بھی بھیجا گیا ہے جس میں 2024 کے انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت فراہم کیے گئے ہیں۔عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اس سے قبل یہ ڈوزیئر چیف جسٹس کو بھی بھیجا جا چکا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ معاملات میں شفافیت اور قانون کی حکمرانی کا خیال رکھے۔’ہمیں امید ہے کہ پاکستان کے مستقبل سے متعلق تمام معاملات میں قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی بالادستی آئی ایم ایف کی اولین ترجیح رہے گی۔‘پی ٹی آئی کے مطابق ڈوزئیر میں پاکستان میں فوج کی حمایت یافتہ حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی جانے والی رپورٹ ایک غیر سرکاری تنظیم پتن نے تیار کی ہے۔ اس تنظیم کا دعوی ہے کہ انھوں نے 2024 کے عام انتخابات کے نتائج کا جائزہ لیا ہے اور انھیں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے ثبوت ملے ہیں۔