بلوچ طلبہ کو ہراساں کرنے کی شکایات کمیشن کے سامنے رکھنے کا حکم

0 347

بلوچ طلبہ کو ہراساں کرنے کی شکایات کمیشن کے سامنے رکھنے کا حکم

اسلام آباد(ویب ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلوچ طلبہ کو ہراساں کرنے کی شکایات کمیشن کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا۔ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے قائد اعظم یونیورسٹی اور دیگر بلوچ طلبہ کی ہراساں کرنے اور لاپتہ ہونے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے وکیل ایمان حاضر مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔وکیل ایمان مزاری نے بتایا کہ فیروز بلوچ گیارہ مئی سے راولپنڈی یونیورسٹی سے لاپتہ ہے، چھ گھنٹے کل صادق آباد تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے نہیں کی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے

 

بتایا کہ ایک اسٹوڈنٹ جو نمل کا لاپتہ ہوا وہ واپس آچکا ہے۔عدالت نے وکیل ایمان مزاری کو ہدایت کی کہ تمام بلوچ طلبہ کی تحریری شکایات سیکرٹری وزارت انسانی حقوق کو لکھیں، جو بلوچ طلبہ کی شکایات کمیشن کے سامنے رکھے، وزارت داخلہ اور وزارت انسانی حقوق آئندہ سماعت تک رپورٹ جمع کرائیں۔عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو لاپتہ فیروز بلوچ سے متعلق الگ انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر سیکریٹری داخلہ فیروز بلوچ کیس میں مطمئن نا کر سکے تو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کردیا گیا

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.