لیویز افسران کے خلاف من گھڑت مواد وائرل کرنے کے الزام میں دو ملازم گرفتار
محکمہ لیویز فورس بلوچستان میں فورس کے تقدس کو پامال کرنے کے الزام میں لیویز فورس کے 2 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کرکے ایف,آئی,اے کے حوالے کردیا گیا۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا پر بلوچستان لیویز فورس کی بابت, لیویز فورس کے اعلیٰ آفیسران اور محکمہ داخلہ بلوچستان کے اعلیٰ آفیسران کیخلاف من گھرٹ پروپیگینڈا کرنے والے اہلکاروں کیخلاف لیویز فورس کی بڑی کارروائی, جھوٹی خبریں شیئر کرنے پر ڈپٹی کمشنر آفس کا 1 اور ڈائریکٹوریٹ جنرل لیویز فورس آفس کا 1 اہلکار جن کے نام عامر خان اور ہدایت اللہ ہے کو نوکری سے برخاست کرکے گرفتار کرلیا گیا,بعد از ڈائریکٹوریٹ جنرل لیویز فورس کی جانب سے مراسلہ لکھ کر جھوٹی خبریں شیئر کرکے پروپیگینڈا کرنے والے اہلکاروں کیخلاف ایف,آئی,اے کو مراسلہ لکھ کر گرفتار اہلکاروں کو بھی ایف,آئی,اے کے حوالے کردیا گیا۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گرفتار اہلکاروں کا موقف ہے کہ سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ لیویز میں موجود چند ملازمین نے بھی اس بات پر زور دیا کہ لیویز فورس کے کیخلاف ایک مضبوط سوشل میڈیا کمپئین چلائی جائے تاکہ انہیں اور لیویز فورس کو بدنام کیا جاسکے۔
اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جلد ملوث سیکریٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ آف لیویز کے ملازمین و اہلکاروں کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی جو منفی پروپیگینڈا کروارہے تھے جسکا اعتراف گرفتار اہلکاروں نے بھی کیا ہے۔
یقینا یہ ایک اچھا عمل ہے کہ فورسز کے درمیان موجود ایسی کالی بھیڑیں جو اپنے ہی ادارے کیخلاف منفی جھوٹے پروپیگینڈا کرتے ہیں ان کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کرکے انکے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے اب یہاں بطور سوشل میڈیا ایکٹوٹس اور صارفین ہمیں بھی چاہئے کہ کوئی بھی خبر تصدیق اور شوائد کے بغیر نہ چلائے بصورت دیگر ایسی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔