اسلام کی مقدس رکن (حج ) کی مسلسل بندش پر اظہار

0 413

مورخہ ۲۸ذی (القعد ۱۴۴۲ کوشیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی محمود ذاکری صاحب کی زیرنگرانی میں اتحاد علماءافغانستان کی مجلس منعقد ہوئی جس میں اسلام کی مقدس رکن (حج ) کی مسلسل بندش پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ حضر ت ابراہیم علیم السلام کو رب کائنات نے تعمیرکعبہ کے بعد سب سے پہلےاعلان حج کی امرفرمائی . حج کرنا صرف عبادت نہیں بلکہ انسانوں کیلےبڑی منفعت بھی ہے او ر قرآن کریم نے مسجدوں سےمنع کرنے والوں کو ظالم قراردیا ہے .
تقریبا دوسال سے امت مسلمہ کو حرمین شریفین جانے سے منع کرچکےہیں ، جس کی وجہ سےلاکھوں افراد حج کی سعادت سے محروم ہیں . جبکہ بیت الل شریف ،صفا، مرو ، عرفات ، مزدلفہ اور منا، جیسے مقدس مقامات پہلے زمانے کی طرح تکبیروں کی گھونجتی ہوئی آوازوں اور تلبیہ سےمحروم ہیں،
یہ تمام ترمصائب امت مسلم پر کرونا وائرس کی باعث نمودارہوئے ہیں ، بالفرض اگر کرونا کومتحقق الوقوع سمجاجائے، تواس کیلئے تیارشدویکسیں اور احتیاطی تدابیر کی لحاظ کرتےہوئے باید حجاج اور زائرین کوتو اجازت دی جاتی لیکن بدقسمتی سے و بھی نہ کرسکے۔
تمام دنیامیں زندگی کے تمام مراکز اور شعبےفعال ہوچکے ہیں ، تمام شعبوں کے منسلکین نے
برپورجدوجدکرکے اپنے مراکز فعال کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں ، تعجب تو یہ ہے کہ اسی ملک سعودیہ کی تمام اجتماعات مثلا: شادی بیا ،تعلیمی ادارے،سینما، اور تفریحی مقامات جہاں پرہزاروں افراد اکھٹےہوتے ہیں ، وہاں پر کوئی پابندی عائد نہیں ہوئی ،سوائےحرمیں شریفیں جوکہ مسلمانوں کی مقدس مقام ہے ،
اب حیران اس بات پرہوں کہ مسلمان کیوں خواب غفلت میں اب تک سوئے ہو ئے ہیں ، ان مقدس مقامات پر پابندی کےخلاف کیوں آوازنہیں اٹھاتے ہیں .
شنیدم کہ دن بدن وقتا فوقتا کرونا وائرس اپنے پہلو بدلتی رہتی ہے ، کبھی پہلی لہر ی، کبھی دوسری لہر، کبھی تیسری لہر. اب یہی سلسلہ سالہا تک جاری رہنے کا امکان ہے ، بعید نہیں کہ نئےنام سےمسمی کوئی اور وائرس نمودارہوکر مزید کءسال تک مسلمانوں کوسعادت حج سے محروم رکھاجائے، اتحادعلماءافغانستان تمام امت مسلمہ کے علمائ کرام ، حکمرانان ملت ، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کےامراءسے برپورمطالبہ اوراپیل کرتے ہیں کہ حرمین شریفین کی بندش پرمزیدخاموشی اختیار نہ کرے ، بلکہ سعودی حکمرانوں سےمطالبہ کرکے سعادت حج کرنے پر درپیش مسائل دورکیاجائے اورگزشتہ لاپرواہی پرتمام امرائ، رب العلمین سے معافی مانگ لیں۔
حرمین شریفین کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے ،اس میں تمام امت مسلمہ مساوی ہیں ، اس میں کسی قسم کی سیاسی یااقتصادی مداخلت ھرگز قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.