کرکٹ پر پابندی کے حوالے سے افغان طالبان کا بڑا فیصلہ
کرکٹ پر پابندی کے حوالے سے افغان طالبان کا بڑا فیصلہ
افغانستان کی ٹیم بہت کم وقت میں بین الاقوامی کرکٹ پر گہرا نشان چھوڑنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ لیکن اب آہستہ آہستہ اس کی ٹاپ ٹیم بننے کی خواہش آڑے آ گئی ہے۔ اس وقت افغانستان میں طالبان کی حکومت ہے جس نے 1 ہی عورت کے کھیل کھیلنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اب کچھ اطلاعات کے مطابق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ طالبان رہنما نے ملک میں کرکٹ پر مکمل پابندی کا حکم دے دیا ہے۔اگر اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن اس خبر نے کرکٹ کی دنیا میں سنسنی ضرور پیدا کر دی ہے۔ یہ بھی ابھی تک واضح نہیں ہے کے یہ پابندی کب مزید کیسے لاگو ہوگی۔
یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ طالبان کے اندر لوگوں کا خیال ہے کہ کرکٹ کہ کھیل سے ملک کے اندر خراب ماحول پیدا ہو رہا ہے مزید یہ شریعت کے خلاف ہے۔ اس وقت ہندوستانا کی ٹیم فغانستان میں ہے جہاں اسے نیوزی لینڈ کے 7 گریٹر نوئیڈا میں ٹیسٹ میچ کھیلنا تھا لیکن خراب موسم اور میدان کی خراب حالت کے باعث چار دن کا کھیل منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اس وقت افغان ٹیم کے ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان حشمت اللہ شاہدی ہیں۔ یادرہے راشد خان، محمد نبی اور مجیب الرحمان سمیت کئی کھلاڑی کرکٹ کی مدد سے بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان بنا چکے ہیں۔ یہ کرکٹرز پوری دنیا میں فرنچائز کرکٹ کھیل کر بہت پیسہ کماتے ہیں۔ افغان ٹیم نے کرکٹ میں بہت ترقی کی ہے اور یہاں تک کہ ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ 2024 کے سیمی فائنل تک بھی پہنچی ہے۔ انہیں سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔