ڈی آئی خان واقعہ پاکستان کا نائن الیون ،دہشتگردوں کو نشان عبرت بنائینگے ،جان اچکزئی
نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان نے 4 دھائیوں تک 50 لاکھ افغانیوں کو پناہ دی اور ہمیشہ عالمی تعلقات فوقیت دیتے ہوئے افغانستان اور افغانیوں کو بھائیوں کی طرح عزیز رکھنے کے باوجود افغانستان دہشت گردی کا مرکز بنتا جارہا ہے پاکستان اپنے جوانوں کے خون کا حساب لے گا اور دہشت گردوں کو نشان عبرت بنائیں گے۔ افغان حکومت اپنی پوزیشن واضح کریں ، ڈیرہ اسماعیل خان کا واقعہ پاکستان کا نائن الیون ہے اور عدالت عظمیٰ نے ملٹری کورٹس کے حوالے سے تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ عدلیہ سیکورٹی سے جڑے ہوئے معاملات میں بلا تعصب بغیر کسی سیاسی مفاد کے ریاست کے ساتھ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان باشندوں کی صورت میں ملک کی ترقی اور وسائل پر بوجھ برداشت کیا پاکستان نے عالمی تعلقات میں افغانستان کو ہمیشہ فوقیت دی لیکن افسوس کہ افغانستان دہشتگردی کا مرکز بنتا جا رہا ہے اور دہشت گردی کے واقعات آئے روز رونما ہورہے ہیں ڈیرہ اسماعیل خان میںگزشتہ روز ہونے والا واقعہ پاکستان کا نائن الیون ہے ہم اپنے شہداءکے خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لےں گے، دہشتگردی میں ملوٹ تمام افراد، تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کونشان عبرت بنادیا جائے گا ہمارے لیے شہداءسب سے اہم ہیں، دہشتگرد بزدل ہیں بد بخت ہیں ان کا مقابلہ ہر صورت کریں گے دہشت گرد اسلام کے دشمن ہیں جو کلمہ گو مسلمانوں کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں، افغانستان میں طالبان حکومت ان کارروائیوں کی براہ راست ذمہ دار ہے انہیں اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی طالبان اپنی غیر ذمہ داری سے دنیا میں اپنا تشخص خراب کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ملٹری کورٹس پر گزشتہ روز کا فیصلہ تاریخی ہے ایک سیاسی جماعت کی طرف سے سوشل میڈیا پر تمام پروپیگنڈا اور پریشر گروپس سرگرم تھے تاکہ اس فیصلے پر منفی انداز میں اثر انداز ہوا جاسکے۔ سپریم کورٹ نے ریاست کا ساتھ دیا اور سویلین کے ملٹری ٹرائل کے خلاف فیصلے کو معطل کر دیا، آج کے فیصلے سے یقینا ریاستِ پاکستان مضبوط ہوئی ہے، اعلیٰ عدلیہ نے اِس فیصلے سے ثابت کیا کہ ملکی سکیورٹی سے جڑے ہوئے معاملات میں بِلاتعصب اور بلا سیاسی مفاد کے، وہ صرف ریاست کے ساتھ ہیں، ایک سیاسی جماعت نے چیف جسٹس اور اعلیٰ عدلیہ کے اِس بینچ کے خلاف ایک مذموم پروپیگنڈا کیا، ملک میں دہشت گردی، انتشار اور سیاسی فسادات کے پیروکاروں کے لیے یہ فیصلہ یقیناً ایک بری خبر ہے، ملک میں فسادات اور انتشار پھیلانے والوں کے خلاف قانون آہنی اور مضبوط ہاتھوں سے اپنا راستہ لے گا، ملک میں انتشار اور دہشت گردی کے پیروکاروں اور ہینڈلرز پر موثر طریقے سے قابو پایا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی حکومت کے ماتحت اور حکومتی احکامات پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہوتی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں سے کوئی بات نہیں ہوگی۔