خضدار بکرا پیڑی سے جانور وں کی اسمگلنگ ، انتظامیہ سے سخت اقدامات کا مطالبہ
خضدار بکرا پیڑی میں بیوپاریوں کی چاندی روزانہ سینکڑوں جانوروں کی یہاں سے اسمگلنگ تاہ نور جاری ہے لیکن ذمہ داروں کو خبرتک نہیں ہے ذمہ داروں کا کنٹرول صرف پرانا بس آڈہ عمرفاروق چوک اور چاندنی کے گوشت فروش دکانوں تک رسائی رہ گئی ہے باقی گوشت کی قیمتیں دن بدن بڑھ رہی ہے انکی اصل وجہ یہاں سے ہزاروں کی تعداد میں ضلع خضدار سے کوئٹہ، مکران ، سندھ اور حتاکہ ایران افغانستان اور دیگر بیرونی اور اندرونی ملک اسمگلنگ ہورہی ہے روزانہ درجنوں کنٹینر بھر کر جانوروں کا مکمل صفایا کیاجارہا ہے چیک پوسٹوں پر کوئی کنٹرول نہیں باآسانی کنٹینرز وہاں سے خرچہ پانی دیکر گزرتے ہیں جن پر کوئی روک ٹوک نہیں ہے ضلع خضدار
میں جانوروں ہر باہر لے جانے پردفعہ 144 فوری نافذ عمل ہونی چاہئے ۔ان خیالات کااظہار خضدار کے عوامی سیاسی حلقوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک جانوروں پر دفعہ 144 نافذ نہ ہوگا ان پر پابندی نہ ہوگی کنٹینرز مافیازکو کنٹرول نہ کی جائے گی اس وقت تک گوشت کی قیمتیں دن بدن بڑھاتی رہے گی آج 15 سو سے 17 سو ہوگیا ہے
کل اسکا ریٹ 2 ہزار تک پہنچ جائے گی اور عوام اسی طرح لٹتے رہیں گے اور زمہ دار حکام تماشائی دیکھتی رہے گی جب تک جانوروں کی اسمگلنگ نہ روکے گی پرائس کنٹرول کمیٹی جتنی سختی کریں مگر کنٹرول کرناان کے بس سے باہر ہوگی عوامی وسیاسی حلقوں نے کمشنر قلات ڈویڑن, ڈپٹی کمشنرخضدار,اسسٹنٹ کمشنر خضدارسے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور خضدار کے بکرا پیڑی سے باہر جانوروں کی ضلع سے باہر جانے پر مکمل پابندی عائد کریں اور عوام کو ریلیف فراہم کرکے گوشت کی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے سخت اقدامات اٹھائی جا سکیں۔