بھارت نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر سکھوں کے پاکستان داخلے پر پابندی لگا دی

0 187

اسلام آباد — بھارت نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کے پاکستان داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے، جس سے مذہبی آزادیوں کے حوالے سے شدید تشویش پیدا ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق، ہر سال 30 جون کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر تقریباً 500 سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں، لیکن اس سال بھارت نے 7 مئی 2025 سے سکھوں کے پاکستان میں داخلے پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت سکھوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے نہ صرف کرتارپور راہداری کو بند کر چکا ہے، بلکہ اندرونِ ملک سکھ برادری کو دباؤ کا شکار بنانے کے لیے مختلف اقدامات بھی کر رہا ہے، جن میں ان کے علاقوں پر سیکیورٹی آپریشنز اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا شامل ہے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے امرتسر کے علاقے میں بھی میزائل داغے تاکہ سکھوں کو پاکستان کے خلاف مشتعل کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقام ننکانہ صاحب پر ڈرون حملے کی ناکام کوشش کی گئی، جس کا الزام الٹا پاکستان پر ڈالنے کی کوشش ہوئی۔

دفاعی ماہرین کے مطابق مودی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں نے بھارت میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ سکھوں کے لیے بھی فضا کو خطرناک بنا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے سکھوں کو پاکستان سے دور رکھنے کی یہ کوشش دراصل اُن مذہبی و ثقافتی رشتوں کو کاٹنے کی سازش ہے جو دہائیوں سے قائم ہیں۔

یاد رہے کہ 1950 کے دوطرفہ معاہدے کے تحت سکھ یاتریوں کو ہر سال چار بڑے مذہبی مواقع پر پاکستان کے مقدس مقامات پر جانے کی اجازت حاصل ہے، جن میں گرو ارجن دیو کی برسی، بیساکھی، گرو نانک دیو کا جنم دن اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی شامل ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، پاکستان کے ساتھ سکھوں کی بڑھتی قربت اور بھارت کے خلاف اُن کے بڑھتے بیانات مودی سرکار کے لیے تشویش کا باعث بن چکے ہیں، جس کی وجہ سے بھارت سکھوں پر سختیاں بڑھا رہا ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.