کوئٹہ ٹیکس نفاذ کے خلاف انجمن تاجران پاکستان کی اپیل پر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف شہروں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں بھی مکمل شٹرڈائون ہڑتال رہی

0 173

کوئٹہ ٹیکس نفاذ کے خلاف انجمن تاجران پاکستان کی اپیل پر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف شہروں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں بھی مکمل شٹرڈائون ہڑتال رہی ، جس کے باعث چھوٹے اور بڑے تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے ، ہڑتال کے موقع پر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انجمن تاجران پاکستان و بلوچستان کی اپیل پر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں شٹرڈائون ہڑتال رہی بلکہ تاجران کی جانب سے ٹیکس نفاذ کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ۔ کوئٹہ میں بھی شٹرڈائون ہڑتال کے دوران چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند رہے جبکہ شہر میں ٹریفک بھی معمول سے کم رہا ۔ ہڑتال کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی کے انتہائی موثر انتظامات کئے گئے تھے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا بلکہ شہر میں مشکوک افراد اور گاڑیوں کی تلاشی کا عمل بھی دن بھر جاری رہا اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے شہر میں گشت بھی ہوتا رہا اور سیکورٹی انتظامات کے لئے شہر کے وسطی اور نواحی علاقوں میں ایف سی ، پولیس ، لیویز اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکاران تعینات کئے گئے تھے ۔ ہڑتال کے موقع پر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کی جانب سے باچاخان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے کی قیادت مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ و دیگر کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے اضافی ٹیکس کا نفاذ ظالمانہ اقدام ہے بلکہ اس سے ملک میں صنعت و تجارت کو شدید دھچکا پہنچا ہے ۔ آج کا کامیاب شٹرڈائون ہڑتال اور مظاہرہ سلیکٹڈ حکومت کے غلط معاشی پالیسیوں اور آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کے خلاف ریفرنڈم ہے ۔ کامیاب ہڑتال اور مظاہرے پر کوئٹہ شہر کے تاجروں اور حمایت کرنے والے سیاسی ، مذہبی ، قوم پرست جماعتوں اور عوام کے شکر گزار ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے تاجر ملک بھر کے تاجروں کی طرح ٹیکس دینا چاہتے ہیں تاہم اس کا طریقہ سہل اور سادہ ہونا چاہیے بلکہ ایف بی آر والوں کی جانب سے تجارت سے وا بستہ افراد کے ساتھ کئے جانے والے ناروا رویہ کا بھی ہم خاتمہ چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکسوں کی تعداد میں اضافہ کررہی ہے جو قابل قبول نہیں ۔ ہماری تجویز ہے کہ ٹیکسوں کی بجائے ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھائی جائے ۔ موجودہ ٹیکسز کے نفاذ اور نظام کے باعث تاجر اور ایف بی آر کے حکام مارکیٹوں میں باہم دست و گریباں ہیں ۔ کوئٹہ کے علاوہ صوبے کے دیگر شہروں میں بھی شٹرڈائون ہڑتال رہی اور تاجروں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ۔ ٹیکس نفاذ کے خلاف انجمن تاجران پاکستان کی جانب سے کل جماعتی کانفرنس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا ۔ ہڑتال کے باعث صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی مارکیٹیں سنسان رہی بلکہ ٹریفک بھی معمول سے کم رہا ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.