صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی 18نومبر کو پہلا تین روزہ بلوچستان لائیو سٹاک ایکسپو 2019کا افتتاح کریں گے

0 197

کو ئٹہ: وزیراعلیٰ کے مشیر برائے لائیو سٹاک مٹھا خان کاکڑ ، حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی ، سیکرٹری لائیو سٹاک دوستین جمالدینی و دیگر نے کہا ہے کہ 18نومبر کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی صوبے کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا 3روزہ بلوچستان لائیو سٹاک ایکسپو 2019کا افتتاح کریں گے ، ایکسپو کے ذریعے دنیا میں بلوچستان کی مارکیٹنگ /برانڈنگ کرانی ہے جو میڈیا کے بغیر ممکن نہیں ، ایکسپو کو کامیاب بنانے کے لئے میڈیا اپنا کردار ادا کریں ، ایکسپو میں حصہ لینے والی کمپنیوں کی تعداد58 تک پہنچ چکی ہے جن میں بڑی بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو کہ ہمارے توقعات سے بڑھ کر ہے ، ایکسپو میں ایران اور چائنا کے گیارہ گیارہ ممبران پر مشتمل وفود شرکت کریں گی اور دونوں ممالک کے دو دو سٹالز لگیں گے اس کے لئے کئی ایمبیسیز کے نمائندے بھی شرکت کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈی جی پی آر شہزادہ فرحت بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ بلوچستان کے میڈیا نے روز اول سے ہی ہمارا بھر پور ساتھ دیا ہے اور امید ہے کہ وہ آئندہ بھی اپنا تعاون جاری رکھیں گے ۔ میڈیا کے کردار کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اس لئے ہم نے بلوچستان لائیو سٹاک ایکسپو 2019کے ویب سائٹ لانچنگ سرمنی بھی کوئٹہ پریس کلب میں ہی کی تھی ۔ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ لائیو سٹاک کے شعبے کو اجاگر کرنے کے لئے ایکسپو کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں ۔ ایکسپو سے بین الاقوامی سطح پر بلوچستان کی مارکیٹنگ کرانی ہے ، وزیراعلیٰ اور حکومت بلوچستان کی کوشش ہے کہ صوبے کی بہتر امیج کو دنیا کے سامنے پیش کیا جائے ۔ بلوچستان کے لوگوں کا دارومدوار لائیو سٹاک پر ہے مگر لائیو سٹاک کے شعبے کو یہاں روایتی انداز سے ابھی تک نہیں نکالا سکا ہے جس کے لئے بھر پور کوششیں کررہے ہیں دنیا کے جن ممالک نے لائیو سٹاک کے شعبے پر توجہ دیا ہے وہ آج ترقی یافتہ ممالک کے صفوں میں کھڑے ہیں ۔ یہاں لائیو سٹاک کو صرف اور صرف دودھ ، انڈے اور گوشت تک ہی محدود رکھا گیا ہے حالانکہ لائیو سٹاک بہت ہی وسیع شعبہ ہے ، بلوچستان میں پائے جانے والے جانوروں کے تمام اعضاء قابل استعمال ہیں اگر اس پر توجہ دی جائے تو اس سے صوبے کو بہت فائدہ ملے گا، صوبے میں ابھی تک کھال کی پروسسنگ کے لئے کوئی فیکٹری موجود نہیں ، بلوچستان میں ذبح کئے جانے والے جانوروں کے کھال کراچی اور ملک کے دیگر حصوں تک پہنچانے سے پہلے ہی ضائع ہوجاتے ہیں جس کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے اسی طرح مختلف طریقوں سے لائیو سٹاک سے صوبے کو بہت فائدہ مل سکتا ہے ۔ یہاں کے مال مویشی کو مختلف قسم کے مشکلات کا سامنا ہے جن میں سے بڑا مسئلہ جانوروں کے بیمار ہونے کا ہے مالدار غریب ہے جن کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ملک کے دیگر حصوں اور دنیا میں غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے ہماری کوشش ہے کہ صوبے کی بہتر امیج بنا کر دنیا کے سامنے پیش کیا جائے ۔ 18نومبرکی صبح صدر پاکستان بلوچستان لائیو سٹاک ایکسپو2019کا افتتاح کریں گے اور 2بجے کے بعد ایکسپو عوام کے لئے کھول دیا جائے گا ، دوسرا اور تیسرا دن ایکسپو عام عوام کے لئے کھلا رہے گا ۔ انہوں نے بلوچستان کے تاجر برادری اور طلباء سے اپیل کی کہ وہ ایکسپو کا دورہ کریں تاکہ وہ بڑی کمپنیوں سے سیکھ سکیں اور انہیں پتہ چل سکے کہ لائیو سٹاک کے شعبے میں کس حد تک مواقع موجود ہیں ۔ ایکسپو کے سلسلے میں کچھ دنوں پہلے اسلام آباد میں پری ایکسپو کا انعقاد کرایا گیا جس کا بہت ہی مثبت ردعمل سامنے آیا ہے جو قابل فخر ہے ، یہ پہلا ایکسپو ہے اور ہر سال نہ صرف ہم ایکسپو کا اہتمام کرائیں گے دوسرے شعبوں جن میں فشریز و دیگر شامل ہیں کی طرف بھی جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے درخواست کریں گے کہ وہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور پریس کلب کے ساتھ مل کر میڈیا کے لئے ایکسپو کا انعقاد کرائیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کی خواہش تھی کہ وہ ایکسپو کا وزٹ کریں مگر مصروفیات کی وجہ سے نہیں آسکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ ایکسپو میں 30سے 35کمپنیاں حصہ لیں گی مگر ابھی تک اینگرو، فاطمہ گروپ ، حبیب بینک ، نیسلے سمیت 58کمپنیاں کنفرم ہوچکی ہیں بلکہ اب ہمارے پاس سٹالز لگانے کے لئے جگہ کم پڑ چکا ہے جو کہ ہماری توقعات سے بڑھ کر ہیں ۔ بلوچستان کی تاریخ میں گوادر کے علاوہ کوئی ایکسپو نہیں ہوسکا تھا حالانکہ دیگر صوبے اس سلسلے میں ہم سے بہت آگے ہیں ۔ ایکسپو کا مقصد بلوچستان کی بین الاقوامی دنیا میں مارکیٹنگ کرانی ہے تاکہ لوگ آئے اور یہاں پر موجود سرمایہ کاری کے مواقع کو دیکھ کر اس سے فائدہ اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف سرکاری ڈیپارٹمنٹس کے سٹالز لگانے کا فیصلہ کیا تھا مگر سمال انڈسٹریز ، محکمہ جنگلات اور خواتین کے کاروبار و دیگر سے متعلق شعبوں کے علاوہ باقی تمام سٹالز کو جگہ نہ ہونے کی وجہ سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ ایکسپو میں ایران اور چائنا کے وفود شرکت کررہے ہیں اور دونوں ممالک کے دو دو سٹالز بھی لگائے جائیں گے اس کے علاوہ کئی سفارتخانوں کے نمائندے بھی شرکت کررہے ہیں اب بھی لوگوں سے کنفرمیشن کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے ادوار میں صرف چند ہی شعبوں کے لئے بجٹ مختص کیا جاتا تھا باقی تمام شعبے نظر انداز کئے جاتے جن میں لائیو سٹاک کا شعبہ بھی شامل تھا مگر موجودہ حکومت نے تمام شعبوں کے لئے بجٹ مختص کیا ہے تاکہ تمام شعبے ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ایکسپو کے انعقاد میں پاکستان چیمبر آف کامرس اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس بطور آرگنائزر حصہ لے رہے ہیں ہمیں امید ہے کہ ایکسپو سے صوبے کے لوگوں کو نہ صرف فائدہ پہنچے گا بلکہ لائیو سٹاک کے شعبے میں پائی جانے والے مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جاسکے گا ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.