دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کا اعزاز یو اے ای کو حاصل
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک اور بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے، اور اس کا پاسپورٹ پوری دنیا میں سب سے طاقتور ترین پاسپورٹ میں سر فہرست آگیا ہے۔ راقم الحروف کے مطابق یہ (یو اے ای) کے لیے اتنا بڑا اعزاز ہے، جو ان کے اعزازات میں اب تک سب سے بڑی کامیابی ہے، متحدہ عرب امارات کے شہری بغیر ویزے کے اب 180 ممالک میں سفر کرسکیں گے۔
اس رپورٹ میں سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، جرمنی، سوئیڈن، فن لینڈ، لکسمبرگ، اسپین، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز اور آسٹریا مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر موجود ہیں، اور ان ممالک کے شہریوں کو 173 ممالک میں جانے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں۔
ڈنمارک، بیلجیئم، پرتگال، ناروے، پولینڈ، آئرلینڈ، امریکا اور نیوزی لینڈ کے پاسپورٹس تیسرے نمبر پر ہیں، جن کے حامل افراد 172 ممالک کا سفر ویزے کے بغیر کرسکتے ہیں۔
چیک ریپبلک، یونان، جاپان، برطانیہ، آسٹریلیا اور ہنگری کے پاسپورٹس پر 171 ممالک کا سفر ویزے کے بغیر کرنا ممکن ہے۔ اور یہ فہرست میں مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر ہیں۔
5واں نمبر مشترکہ طور پر سنگاپور، لتھوانیا، سلواکیہ، کینیڈا اور مالٹا کے نام رہا، جن کے شہری 170 ممالک میں پاسپورٹ دکھا کر ویزے کے بغیر داخل ہوسکتے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آرٹن کیپیٹل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دنیا کو عالمی وبا کے اثرات کا سامنا ہے، لیکن عالمی سطح پر سفر کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا، اور سیاحت کے شوقین افراد کے لیے سفر کرنا نہایت آسان ہوگیا ہے۔
یو اے ای کے بلیو پاسپورٹ کے حامل شہری اب مزید یورپی ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کرسکیں گے، جن میں جرمنی، سوئیڈن، جاپان اور نو دیگر ممالک شامل ہیں۔
اس فہرست میں بھارت کا پاسپورٹ 87ویں نمبر پر ہے، جبکہ پاکستان کمزور ترین پاسپورٹ رکھنے والا چوتھا ملک قرار پایا، جو صومالیہ کے ساتھ مشترکہ طور پر 94 ویں نمبر پر موجود ہے۔ سبز پاسپورٹ کے حامل شہری 44 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کرسکتے ہیں۔
فہرست میں ایران 90، شمالی کوریا، لیبیا اور فلسطین 91ویں، بنگلہ دیش 92، یمن 93 ویں نمبر پر ہیں جبکہ عراق، شام، افغانستان، بالترتیب 95، 96 اور 97 نمبر پر ہیں۔
اس عظیم کامیابی پر یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان، وزیر اعظم اور حاکم دبی شیخ محمد بن راشد المکتوم، ان کی کابینہ اور عوام مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ملک و قوم کو عروج بلاشبہ عظیم لیڈر ہی عطا کرتے ہیں۔ اللہ تعالی اس ملک کو مزید عروج اور ترقی عطا فرمائے، بلاشبہ مسلم ممالک میں یواے ای جس طرح دنیا میں ترقیوں کی معراج حاصل کرتا جا رہا ہے، یہ باقی ممالک کے لیے قابل تقلید ہے۔