انبیاء کی سر زمین پکار رہی ہے

0 44

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شیخ فرید
سرزمینِ فلسطین لہو لہو ہے ۔ آگ اور دھواں ہے ۔ بارود کی بْو ہے اور بھوک سے بلبلاتے بچے ہیں ، ماؤں کی آو و فغاں ہے ، زخمیوں کی درد سے کراہتی آوازیں ہیں ، اور چنگیز و ہلاکو کے مظالم سے ہزاروں گنا زیادہ ظلم و ستم جنم لیتی کہانیاں ہیں جسے سننانے والا بھی روتا ہے اور سننے والا بہی روتا ہے مگر عرب امارات کے حکمران ، مسلم ممالک کے سربراہان 57 مسلم ریاستیں 2 ارب سے زیادہ کلمہ گو مسلمان خاموش ہیں اور موت بانٹنے والے معصوم ، بے گناہ اور نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اْتار رہے ہیں ۔ تازہ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی انتظامیہ کے سفیر ریاض المنصور نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں خوراک کے لیے جمع ہونےوالے فلسطینیوں میں موت بانٹنے والے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس واقعے کی مذمت کرے ۔ نیویارک میں ایک بیان میںریاض المنصور نے کہا کہ اب سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو کہہ دے کہ بہت ہو گیا’واضح رہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے سفیر کا یہ بیان گزشتہ روز اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرک تک پہنچنے والے 112 فلسطینیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک اور 760 کو زخمی کر دیا۔اس پر سفیر نے مزید کہا اسرائیل کی طرف سے یہ وحشیانہ قتل عام اس بات کی گواہی ہے کہ سلامتی کونسل مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور جب تک ویٹو کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینیوں کو ان کی زندگیوں سے اسی طرح محروم کیا جاتا رہے گا۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے پانچ مستقل ارکان ہیں ان میں سے امریکہ نے سات اکتوبر کے بعد سے اب تک کم از کم تین بار جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا ہے۔
امریکہ کا اسرائیل کے حق میں ویٹو کا استعمال اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی ہونے کے سبب ہے غزہ میں جنگ بندی کا مخالف ہے۔ ریاض المنصور کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیان جاری کرنے سے پہلے امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ سے ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ اپنے پلیٹ فارم سے کوئی ایسی چیز سامنے لائے جس میں ہلاکتوں کے تازہ واقعے کی اور ان کی مذمت کی جائے جو اس قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔
غزہ کی پٹی پر 148ویں روز جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء اور زخمیوں کی تعداد کے بارے میں روزانہ کی اعدادوشمار کے مطابق
اسرائیلی قابض افواج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 10 قتل عام کیا گیا ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 92 شہید اور 156 زخمی ہوئے ہیں۔
متاثرین کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہے، اور قابض فوج ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے کو ان تک پہنچنے سے روکتی ہے۔ گزشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 30,320 شہید اور 71,533 زخمی ہو چکے ہیں۔.
میں سوچتا ہوں
جنہیں سوات سے ملالہ کی ڈائری ملی تھی .
انہیں غزہ سے اب تک کیوں کسی کی ڈائری نہیں ملی ؟ ؟؟
جس میں بمباری کے قصے ہو ،
جس میں بھوگ سے بلکتے ہوئے بچوں کی داستان ہو ،
جس میں اُجڑی ہوئی ماں کی سسکتی آہ ہو ،
جس میں تباہ حال فلسطین کا زکر ہو۔ جس میں موت بانٹنے کے سیاہ کرتوت ہوں ۔ اْن کا مکروہ ، بھیانک ، شیطانی چہرہ ہو ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.