میٹرو پولیٹن کارپوریشن ملازمین فریاد اور بغاوت پر اتر آئے ہیں،کیو ڈی اے
کوئٹہ (پ ر)کوئٹہ ڈولیپمنٹ محاذ کیو ڈی ایم کے مرکزی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں بارشوں کے تسلسل و انسانی اموات میں اضافے کے باوجود انتظامی صلاحیتوں میں اضافے کی کوشش نہ کرنا اور مسائل کے حل کے لئے میکنزم تشکیل نہ دینا عوام سے بیزاری و فکری افلاس کی نشانیاں ہیں ، کوئٹہ ولسبیلہ اور قلعہ عبداللہ، کچھی نصیر آباد ڈویڑن سمیت دیگر پورے صوبے میں مسلسل انسانی جانوں کا ضیاع روکنے میں صوبائی حکومت بری طرح ناکام رہی ہیں وفاقی حکومت اور ریاست و مقتدرہ کے ادارے اپنے جھنگ میں مصروف ہیں ریاست کے فی الوقت سب سے
موثر ادارے کے موثر ترین فرد کور کمانڈر سدرن کمانڈ کی لسبیلہ میں حادثاتی موت کے بعد ریلیف آپریشن کی ناکامی سوالات و چیلنجز پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہیں صوبائی حکومت نے کوئی میکنزم تشکیل نہیں دیا ہے صوبائی محکمہ پی ڈی ایم اے صرف اموات و حادثوں کی خبریں ریلیز کررہا ہے جو عملاً محکمہ اطلاعات کا کام ہے سوال یہ ہے کہ بلدیات کے پورے میکنزم و اختیارات کو نظر انداز کرنے اور ایگریش و ایگیرکلچر سمیت محکمہ مال داری سمیت انگریزوں کے دو سو سالہ نظام حکومت کو مفلوج کر کے وسائل کے ضیاع کے لئے نت نئے پیچیدہ اور غیر ضروری تجربات سیاست دان اور بیوروکریسی مل کر کیوں کرتے ہیں جس کی گرفت و سوال جواب عوامی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کی صورت میں ضرور ہونا چاہیے کوئیٹہ کو عملاً محصور شہر میں تبدیل کردیا گیا ہے سکول اساتذہ کرام اپنے جائز حقوق و اپ گریڈیشن کے لئے بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود ہیں بلوچستان یونیورسٹی اور بیوٹمز یونیورسٹی دونوں کے ملازمین تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے فریاد رساں ہیں میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے ملازمین فریاد اور بغاوت پر اتر آئے ہیں انتظامیہ کے اندر بھی صرف مافیاز و وسائل کو لوٹنے والے محکمے و ملازمین وسائل کی تقسیم و لوٹ مار میں مصروف ہیں اس طرح معاشرتی ترقی و خوشحالی اور فرائض و اختیارات میں توازن و اعتدال پیدا کرنا ممکن ہی نہیں ہے عدالتوں کی مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے کے عمل کو عوام عبرتناک انجام سے تعبیر کرتے ہیں اس طرح زندگی بسر کرنے کی کہانی اور معاشرتی و سماجی شعور کی رواں منحوس و ظالمانہ نظام چلنے والا نہیں ہے جہاں سیلاب و بارشوں کے پانی سے زندگی بسر کرنے محفوظ نہیں ہیں اور مہنگائی و بدانتظامی نے عفریت بن کر زندگی کی حفاظت و عظمت دونوں چھین لئے ہیں یہ بدترین منظر اور پس منظر خرابی کے منتظر ہیں اس لئے کیو ڈی ایم کوئٹہ کے پس منظر میں لکھی ہوئی نوشتہ دیوار سے عوام و خواص دونوں کو آگاہ کررہے ہیں کہ یہ ناکام و فکری افلاس سے عاری یہ کہانی چلنے والی نہیں ہے یہ بربادی و خرافات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، جس سے بچنے کے لئے نئے پیراڈایم میں عمرانی ارتقاءو سماجی شعور کی بیداری و دانش مندی کا رجحان پیدا کرنے کےلئے مفید اور ثمر بار جدوجھد و جستجو اور تخلیق و تدبیر کی نئی جہتیں تلاش کرنے کے لئے فیصلہ کن فتح و کامرانی تک جدوجھد و دانش مندی کی ضرورت ہے ورنہ تبدیلی اور ممکنات کے مواقع ضائع ہو جاتے ہیں جس کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے بار بار عوام و نوجوانوں کے سر پر ہتھوڑے کی ضرب سے عوام ہی بد حال رہے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ کیو ڈی ایم جیسے تخلیقی صلاحیتوں و دانش مندی کے پلیٹ فارم پر جمع ہو کر عوامی تحریک فتح و کامرانی عطا ءہونے تک مسلسل جدوجھد و محنت شاقہ کا راستہ اختیار کیا جائے
[…] بغاوت پر اکسانے کا الزام، شہباز گل پر فرد جرم کےلئے تاریخ مقرر […]