غیر ملکی سرمایہ کاری کی اہمیت

0 46

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شیخ فرید
۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سہولت کاری سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ مل رہا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت میں اہم پیشرفت ہوئی ہے،مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے 2024ء میں 29.6 ارب روپے کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی منظوری دی، سرمایہ کاری بینکنگ، توانائی، فارماسیوٹیکل سمیت دیگر اہم شعبوں پر مشتمل آرامکو ایشیا کا ’’گو‘‘ پٹرولیم میں 40 فیصد حصص کا حصول، اقتصادی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار ہے۔
ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری میں سہولت کے لیے ’’سنگل ونڈو‘‘ کی سہولت کا کردار ادا کر سکتی ہے

پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی کے لیے سعودی حکومت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بالخصوص سعودی عرب سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز تر کرنے کی بنیاد رکھے گی۔

وزیراعظم سے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ملاقات کی اور عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ اس سلسلے میں انھوں نے توانائی، انفرااسٹرکچر، زراعت، آئی ٹی اور افرادی قوت کو تعاون کے ممکنہ شعبوں کے طور پر اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے معاشی پالیسیز کو جاری رکھنے اور انھیں مزید سپورٹ فراہم کرنے کا عندیہ دیا ہے، یہ خوش آیند امر ہے۔ بلاشبہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقعے موجود ہیں لیکن اس کے لیے سرمایہ کاروں کو بہترین اور محفوظ ماحول اور سازگار فضا کی فراہمی بے حد ضروری ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری، توانائی اور تجارت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ حکومت اگر امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنا دے اور جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنا دے تو بیرونی سرمایہ کار بھی یہاں سرمایہ کاری میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

معاشی بحالی کے لیے برآمدات بڑھانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے، پاکستان نے ہمیشہ سے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ معاشی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات کو اولین ترجیح دی ہے۔ خلیج تعاون تنظیم کے ممالک کا پاکستان کی معیشت میں ایک اہم کردار ہے جو توانائی کی درآمدات اور غیر ملکی زرمبادلہ کا اہم ذریعہ ہیں۔ پاکستانی ورکرز کی سب سے زیادہ تعداد انھی ممالک میں رہائش پذیر ہے۔

بالخصوص سعودی وژن 2030 کے تحت خلیجی ریاستوں میں جاری اقتصادی تنوع اور علاقائی مفاہمت کا عمل پاکستان کے لیے بے تحاشا مواقعے فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جن کے ذریعے جی سی سی کو ترقیاتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا جا سکتا ہے جب کہ جی سی ریاستوں میں ہنرمند افراد قوت بھجوانے اور تجارتی اشیا کی برآمد کے لیے بھی یہ ایک اہم موقع ہے۔

پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت جی سی سی معیشتوں کی جانب سے ہونے والی سرمایہ کاری کی اہمیت سے واقف ہیں اور انھیں علم ہے کہ ملک کی بحران زدہ معیشت کو پائیدار ترقی کی طرف گامزن کرنے میں یہ اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

اس اہم اقدام کے ساتھ ساتھ پاکستان سوورین ویلتھ فنڈ (خود مختار دولت کا فنڈ) قائم کرنے کے علاوہ عرب امارات کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے درمیان جی سی سی کے کلیدی معاشی کردار پر اتفاق کو اس ٹھوس پیش رفت کے تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے جو موجودہ دور میں معاشی، سیاسی، سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی کے فرنٹ پر ہوئی ہے۔

سابقہ وفاقی کابینہ نے پاکستان انویسٹمنٹ پالیسی 2023 کے تحت غیرملکی سرمایہ کاروں کو 6 صنعتوں کے علاوہ تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے، پالیسی کا مقصد 20 سے 25 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔

نئی پالیسی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کم سے کم ایکویٹی کی شرح ختم کردی گئی ہے، دوسری جانب حکومت نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو پورا منافع اپنے ملک کی کرنسی میں بیرون ملک بھیجنے کی اجازت دی ہے۔

کسی بھی ملک کی معاشی ترقی اور استحکام کے لیے سرمایہ کاری بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ سرمایہ کار کمپنیاں جب اپنا سرمایہ مختلف شعبہ جات میں لگاتی ہیں تو اس سے پیداواری عمل بڑھتا ہے، پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، برآمدات بڑھتی ہیں، روزگار کے مواقعے پیدا ہوتے ہیں، سرمایہ جنریٹ ہوتا ہے اور مقامی کرنسی مضبوط ہوتی ہے۔

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں معاشی بدحالی پیدا ہوگئی۔ معیشت کا پہیہ رک گیا، امن و امان کی صورتحال خراب ہونے اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں عدم تحفظ کا احساس جاگزیں ہوگیا جس کی وجہ سے سرمایہ کاری کا عمل رک گیا اور اس کے اثرات براہ راست ملکی معیشت پر مرتب ہوئے۔

بے روزگاری بڑھ گئی اور عوامی مسائل نے عوامی زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ ان حالات میں چند روز قبل رخصت ہونے والی پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے سرمایہ کاروں کو ترغیب دینے اور انھیں ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرنے کے لیے اسپیشل انوسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی، جس کے قیام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ زراعت، لائیو اسٹاک، معدنیات، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور زرعی پیداوار جیسے شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے۔

ان شعبوں کے ذریعے پاکستان کی مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.