آج کے افسانچے
از:قلم۔۔۔۔ نورین خان پشاور
نصیحت
ہاں یار بس کیا بتاوں” عجیب بات ہے کہ لوگ ان کے لیے روتے ہیں جن کا جسم مر گیا، اور وہ ان کے لیے نہیں روتے جن کا دل مر گیا۔ ”
اجی سنتے ہو! سلیم کے ابا ذرا فون رکھ دو، اور مجھے اماں کے گھر چھوڑ آو رمضان المبارک کا مہینہ آیا ہے مل لونگی۔
خبردار جو اماں کے گھر کا نام لیا۔میرے پاس اتنے فالتو روپے نہیں کہ تمھارے روز روز ماں کے گھر جانے پر خرچ کروں۔
بےشرم
کچھ لوگوں کو روگ ماردیتے ہیں اور کچھ لوگوں کو سوگ۔۔کچھ کو محبت اور محبوب کی بے وفائی۔کچھ لوگوں کو زمانہ کی ٹھوکریں اور کچھ لوگوں کو مجبوریاں اور ضرورتیں۔.
مگر مجھے لگتا ہے کہ مجھے میرا ضمیر مار دے گا۔۔
کیونکہ میں نے بہت گناہ کئے ہیں۔
ضمیر۔۔۔۔۔۔ بےشرم لوگ مرتے نہیں۔
میری یاد
“محبت ، دوستی ، ہمدردی ، راہنمائی یا مدد، اس دنیا میں کوئی ایسی نشانی ضرور چھوڑ جائیں جو یہ بتاتی رہے کہ اس راہ سے آپ گزرے تھے”
میرا یہ بجلی کا بل آپکو میری یاد دلائے گا۔
پردان منتری کے سامنے غریب آدمی نے خود کو تیل لگا کر خودسوزی کر لی۔۔
تماشا
جو چیز مظلوم کو سب سے زیادہ تکلیف دیتی ہے وہ ظالم کا ظلم نہیں ہے، بلکہ دیکھنے والے کی خاموشی ہے۔
ہاں بھیا کلیوگ ہے کلیوگ۔۔۔ذرا آگے سے ہٹھنا۔
میں موبائل سے ویڈیو بنا رہا ہوں۔
ابھی بلڈنگ سے کودا نہیں۔
پتہ نہیں کب خودکشی کریگا۔
افسوس
“کبھی کبھی آپ کے دل میں درد ہوتا ہے جب آپ اُن چیزوں کے بارے میں سوچتے ہیں جو ممکن تھیں لیکن ممکن نہ ہو سکی۔
شکور صاحب اپنی ناپسندیدہ بیوی کے سامنے محبوبہ کا ذکر کرتے ہوئے۔
آئینہ
مجھے ووٹ دو الیکشن میں منتری کا بیان۔
میں اس ملک کو جنت بنا دونگا۔دودھ کی نہریں بہا دونگا گھر گھر نوکری ہوگی۔
حقائق نہیں ٹوپیاں، کہانیاں، مفروضے، افسانے اور افسانچے ۔۔۔۔۔ اب تو آپ کا دستِ راست بھی کہہ گیا کہ آپ نے جھوٹ بولا۔۔
مجمع میں ایک غریب آدمی کا جواب۔
تالیاں۔
مطلب کی دنیا
رشتہ دار، دل سے مخلص لوگ،جو آپ کی عزت،محبت اور احترام کریں ۔۔۔۔وہ کبھی کیسےہی حالات ہوں ۔۔۔۔کبھی آپ کا ساتھ نہیں چھوڑتے۔
ہاں شکور بھائی کیوں نہیں۔
جب آپ دولت مند ہو تب۔
جلدی کا کام
عقلمند بولنے سے پہلے اور بیوقوف بولنے کے بعد سوچتا ہے۔
تب تو تم انسان لوگ سوچنے سے پہلے چاند پر آتے ہو۔اور پھر یہاں آکسیجن کے پیچھے پاگل ہوتے ہو۔
خلائی مخلوق کا انسان کو جواب۔
آخری بات
جس لڑکی سے میں پیار کرتا تھا۔تمھاری جرات کیسے ہوئی اس سے اظہار محبت کرنے کی۔
اگر کسی دن آپ کا رشتہ کسی ایسے شخص سے ختم ہو جاۓ جس سے آپ کے بہت اچھے تعلقات تھے،تو اس کے تمام راز اور کہانیاں اکٹھا کر کے کسی خفیہ ٹھکانے میں ڈال دیں، اور کبھی کسی کو اس تک پہنچنے نہ دیں کیونکہ رشتے ختم ہونے پر بھی اخلاقیات نہیں مرنی چاہیے۔ اپنے دوست کے سینے پر گولی چلانے ہوئے۔
بےاعتبار
وہ اتنا شریف لڑکا ہے۔اتنا شریف لڑکا ہے۔کہ کسی کو آف تک نہیں کرتا۔کسی سے کچھ نہیں چھپاتا۔
ہاں بالکل شکیلہ کیوں نہیں۔
آخر وہ اپنے ماں باپ سے چھپ چھپ کے تم سے پارک میں ملنے جو آتا ہے۔
دھوکا
جب تک سرکار کسان کو ریلیف مہیا نہیں کرتی، اتنی دیر تک ملک کی خوشحالی ناممکن ہے۔
کسان کو خوشحال بناو۔
ملک کی زراعت بچاو۔
جرگے میں سرپنج غریب دیہاتیوں سے خطاب کرتے ہوئے۔۔قریب ہی وزیر زراعت تشریف فرما تھے۔
وہ سرپنچ کے کان میں بولنے لگے اگر ہم ان کسانوں کو ریلیف دینگے تو ہمارے اپنے بینک خالی نا ہو جائینگے۔۔
صرف سبزے باغ دیکھاو۔