سانحہ صحبت پور( بلوچستان)

0 112

تحریر خالد سرور کھوسہ
پاکستانی معاشرے میں انسانیت کو اخلاقی ،معاشرتی اور قومی سطح پر سمجھنا بہت مشکل ہیں کیونکہ طاقت ور انسان اناپرستی ،خود غرضی میں ظلم وبربریت کی ایک تشریح عیاں کرتاہے
ہم کتابوں میں ظلم وبربریت کے قصے اکثر پڑھتے آرہے کہ اور محسوس بھی ہوتا ہے کہ انسان سے انسانیت ختم سی ہوگئی ہے طاقت ور انسان حیوانی کیفیات میں کھو سا گیا ہے
اگر ہم پاکستان میں قتل و غارتگری کو وسیع نظر سے دیکھتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ زیادہ تر تضادات زمینوں پہ ہی ہوتے ہیں پھر یہ تضادات خاندانی جنگ بھی اخیتار کرتے ہیں
بلوچستان کے ضلع صحبت پور کی تحصیل مانجھی پور میں ایک دلخرش واقع رونما ہوا صحبت پور میں گزشتہ 40 سالوں سے ایک ہی خاندان اقتدار میں رہا لکین حکومتی سطح پہ بلوچستان میں یہ ضلع خاطر خواہ اہمیت حاصل نہیں کرسکا چند دن پہلے ایک ہی خاندان کو آر ڈی 238 پولیس چوکی کے نزدیک زندہ جلا دیا گیا جس میں 3 بچے،2 عورتیں اور 2 مرد شامل تھے وہ غریب خاندان تھا اس سانحہ میں ایک اور چھوٹا سا بچہ معجزانہ طور پر بچ نکلا جس نے اپنی آنکھوں سے یہ سب دیکھا تھا وہ سب میر دوران خان کھوسہ کے بزگر تھے جوکہ اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے بزگری کرتے تھے ان بزرگوں کو ناحق شھید کیا گیا اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی کیونکہ میرا تعلق بھی ضلع صحبت پور سے ہے میرے خیال میں ان بزرگوں کی شہادت کا ذمہ وار خود دوران خان کھوسہ ہے کیونکہ دہائی سے دوران خان کی بگٹی قبائل سے زمینی فسادات ہیں جس کی وجہ غریب بزگر لقمہ اجل بن گئے اس کے باوجود بھی دوران خان کھوسہ مجرموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکے حکومتی سطح پر غریب بزگروں کو ایمبولینس بھی مہیا نہیں کی گئی اور ان کی لاشیں ٹریکڑ ٹرالی کے ذریعے قبرستان روانہ کردی گئی تھی ایک چھوٹے سے ضلع میں جس کی آبادی کم وبیش تین لاکھ تک محیط ہے ان علاقوں میں اس قسم کا واقع یقیناً الیمے سے کم نہیں ان بچاروں کا کیا قصور تھا؟کیا ان کو جینے کا حق نہیں تھا
آخر کب غریبوں کا خون بہتا رہے گا ؟ انصاف تو غریبوں کی پہنچ میں ہوتا ہی نہیں کیوں ؟ آخر کیوں غریبوں کو کوڑا کرکٹ سمجھا جاتا ہے ؟کیا قانون صرف امیروں کے لئے ہیں؟ کیا دوران خان کھوسہ اس بچے کی ذمہ داری اٹھا سکتا ہے ؟وہ معصوم بچہ جو کم عمری میں ہی یتیم ہوگیا کیا اپوزیشن لیڈر دوران خان کھوسہ اپنے دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گا؟ سوالات تو بہت سارے جنم لیتے ہیں پر لگتا ہے انسانیت ختم سے ہوگئی ہیں خدارا صحبت پور میں ہوئے ظلم کے خلاف آواز بلند کریں
اللّٰہ پاک قرآن میں فرماتا ہے رحم دلی اخیتار کرو خود کے اندر عاجزی پیدا کرو ،اللہ پاک سانحہ صحبت پور میں شہید ہونے والوں کا اعلیٰ مقام عطا فرمائے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.