ریاست اورمملکت کے مفاد میں مشکل فیصلے ناگزیر ہے، مفتاح اسماعیل

0 289

اسلام آباد(اے پی پی)حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ریاست اورمملکت کے مفاد میں مشکل فیصلے ناگزیر ہے، اگریہ اقدام نہیں کریں گے توخدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کی طرف چلاجائیگا، فی لیٹرپیٹرول کی قیمت 233.89 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 263.31 روپے، مٹی کاتیل 211.43 روپے اورلائیٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹرقیمت 207.47 روپے فی لیٹرہوگئی۔ وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے بدھ کی شب وزیرتوانائی مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ 16 جون سے پیٹرول کی قیمت میں 24.3 روپے،ہائی سپیڈڈیزل 59.16 روپے، مٹی کے تیل 29.9 روپے اورلائیٹ ڈیزل کی قیمت میں 29.16 روپے کااضافہ کیاجارہاہے، اس کے بعد فی لیٹرپیٹرول کی قیمت 233.89 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 263.31 روپے، مٹی کاتیل 211.43 روپے اورلائیٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹرقیمت 207.47 روپے فی لیٹر ہوجائیگی۔۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کااعلان نوٹیفیکشن کے ذریعے بھی کیاجاسکتا تھا تاہم قوم کے سامنے حقیقی صورتحال واضح کرنا ضروری ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ فروری میں جب عمران خان کومعلوم ہواکہ ان کی حکومت جارہی ہے توانہوں نے ایک قدم اٹھاتے ہوئے پیٹرول کی قیمتیں کم کردیں۔ سیلزٹیکس اورلیوی ختم کردی اوراس شعبہ میں نقصان شروع ہوا۔اس وقت عالمی منڈی میں فی بیرل 90 ڈالرمیں مل رہاتھا، عمران خان کی حکومت نے جون تک قیمتوں میں اضافہ کااعلان بھی کیاتھا،15 جون کوعالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 120 ڈالرہے۔حکومت کو فی لیٹرپیٹرول پر24.03 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل پر59.16 روپے، مٹی کاتیل 29.4 روپے اورلائیٹ ڈیزل پر29.16 روپے کا نقصان ہورہاتھا، مئی کے مہینہ میں سبسڈی کی مد میں 120 ارب کانقصان ہواہے جو حکومت چلانے کے خرچہ سے تین گنازیادہ ہے، وزیرخزانہ نے کہاکہ معیشت میں جتنا بگاڑپیداہواہے اس میں پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی اوربدانتظامی شامل تھی، کوویڈ کے بعد دنیا میں کہیں بھی مہنگائی نہیں تھی مگرپاکستان میں مہنگائی کی لہرشروع ہوئی،فروری میں جب عمران خان کومعلوم ہواکہ ان کی حکومت جارہی ہے تو اس نے نئی بننے والی حکومت کوٹریپ کرنے کیلئے ایسی چال چلی کہ جس نے مملکت پاکستان کی معیشت کیلئے خطرناک حالات پیداکئے، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیاتھا اس کی خلاف ورزی کی اورپروگرام کوختم کیاجس نے ہماری معیشت کیلئے مشکل صورتحال پیداکردی۔ ہماری حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے مذاکرات دوبارہ شروع کئے، بجٹ دیاگیا اورانشاءاللہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول کا معاہدہ ہوجائیگا، عمران خان نے جس طرح کے معاہدے کئے تھے اس نے ہمارے ہاتھ جکڑدئیے ہیں، عمران خان نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیاتھا کہ پیٹرول پر30 روپے لیوی، اس کے بعد سیلز ٹیکس لگائیں گے، انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی چیلنجنگ ماحول بھی اس کی ایک وجہ ہے، عالمی منڈی میں پیٹرولئیم مصنوعات سمیت تمام ضروری اشیا مہنگی ہیں، ہمارے درآمدی بل بڑھ گئے ہیں اوران پردباو¿ آیاہے، تیل کی قیمت میں کمی سے طلب میں 20 فیصداضافہ ہواتھا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ دنیا کے تمام ممالک کی طرح ہم بھی مجبورہیں کہ تیل کی قیمتوں میں نقصان کو بانٹ لیاجائے۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان ایک غریب ملک ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی مجبوریوں کاعلم ہے، اسی تناظر میں وزیراعظم نے سستا پیٹرول اورڈیزل سکیم شروع کی ہے جس کے تحت ساڑھے 8 کروڑ شہریوں کو2 ہزارروپے ماہوارمعاونت فراہم کی جائیگی۔باقی مڈل کلاس اورتنخواہ دارطبقے کی مشکلات کاہمیں علم ہے، اسلئے وفاقی بجٹ میں اس حوالہ سے ریلیف کے اقدامات کئے گئے ہیں، بجٹ میں غریبوں کی کھپت کی اشیا پرکوئی ٹیکس عائد نہیں کیاگیا ہے بلکہ اس کے برعکس امیروں پربوجھ ڈالاگیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ کسی حکومت کے پاس قیمتیں بڑھانے کافیصلہ آسان نہیں ہوتا مگر ایساکرنا ہماری مجبوری ہے کیونکہ اگر یہ اقدام نہ کرتے توخدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کی طرف چلاجاتا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ وہ پرامید ہیں کہ چندماہ میں صورتحال میں بہتری آئیگی، ہمیں پتہ ہے کہ مہنگائی سے لوگوں کوتکلیف ہوگی مگر صورتحال میں بہتری آجا ئے گی۔ وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ بہت مشکل فیصلہ ہے جو بوجھل دل کے ساتھ کیا گیا تھا ہم 9 ملین ٹن پی…

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.