1999سے 2023تک کتنے کپتان تبدیل ہوئے
1999سے 2023تک کتنے کپتان تبدیل ہوئے
سرفراز احمد 2019 کے ورلڈکپ میں بطور کپتان کھیلے لیکن ایک مرتبہ پھر ٹیم گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگئی۔ پی سی بی نے سرفراز احمد کو میگا ایونٹ کے بعد ہی کپتانی سے برطرف کردیا۔2015 میں مصباح الحق کی کپتانی میں پاکستان نے ون ڈے ورلڈکپ جیتنے کی امیدیں باندھیں لیکن کوارٹر فائنل سے آگے نہ جاسکا۔ اسی سال مصباح الحق کو کپتانی سے مستعفی ہونا پڑا۔2011 کے ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم نے گروپ اسٹیچ میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے شاہد آفریدی کی قیادت میں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ فیصلہ کیلئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کیا تو آفریدی کو بھی کپتانی سے برطرف کردیا گیا۔2007 میں پھر ون ڈے ورلڈکپ آیا،
پاکستان آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد پھر گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگیا۔ اس وقت کے کپتان انضمام الحق برطرف تو نہ ہوئے لیکن انہیں ریٹائرمنٹ لینا پڑ گئی۔2003 کے ون ڈے ورلڈکپ میں جہاں پاکستان گروپ اسٹیج سے باہر ہوا وہیں سے تبدیلیوں کا آغاز ہوا۔ قومی ٹیم کے ا±س وقت کے کپتان وقار یونس کو 4 سال ٹیم کی قیادت سنبھالنے کے بعد کرکٹ بورڈ کی جانب سے برطرف کردیا گیا۔1999 کے بعد سے آئی سی سی کے کسی میگا ایونٹ میں جہاں قومی ٹیم نے
سردیوں میں کھجوریں کیوں کھانی چاہئیں؟ 5 حیرت انگیز فوائد جان لیں
ناقص کارکردگی دکھائی وہیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں تبدیلیوں کا موسم شروع ہوا۔ ان تبدیلیوں میں سب سے زیادہ ملبہ ٹیم کے کپتان پر ڈالا گیا۔رواں سال بھی تاریخ دہرائی گئی، بھارت میں جاری ون ڈے ورلڈکپ 2023 میں ناقص کارکردگی دکھانے کے بعد قومی ٹیم واپس پہنچی۔ کپتان بابر اعظم نے وطن واپسی کے چند دن بعد ہی تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا۔پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں 2003 سے 2023 تک قومی ٹیم کے تین کپتانوں کو برطرف کیا گیا