افغان خواتین کی جیل میں دردناک حالات کیوں ؟
۔ اسلام کے نام پربننے والی افغان طالبان کی حکومت میں پہلی مرتبہ کراچی کی جیلوں میں گزشتہ چھ مہنیوں کے دوران قیدی افغان خواتین اوران کے بچوں کی جو دردناک صورتحال دیکھنے کو ملی اورافغان خواتین کی جیل میں ان کی عزتیں نیلام ہوئی ہیں اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی یہ دردناک صورتحال اس وقت دیکھنے کوملی جب کراچی کی ایک جیل میں دو بچوں کی پیدائش ہوئی یہ دردناک مناظراس وقت دیکھنے کو ملے جب ایک افغان جیل کے اندرفوتگی ہوئی اوراس کی میت کو 22دن چیھپا کے سردخانے میں پڑی رہی اورجیل کے اندراس کے قیدی بیٹے نےجب اپنے باپ کی موت جیل کے اندراپنی آنکھوں سے دیکھی تووہ پاگل ہوگیا ایک اورافغان قیدی ہسپتال میں فوت ہوۓ اورکوئی بھی اس کے میت افغانستان میں دفنانے کے لیۓ تیارنہ ہونے پر انہیں کراچی میں دفنا دیا گیا سوال یہ ہیے کہ جب افغان خواتین اوربچوں پرجیل کے اندردردناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑاوہ کیوں کراچی آۓ ؟افغان خواتین اوربچے اس لیۓ کراچی آۓ کہ افغانستان میں علاج معالجہ کی سہولتیں نہ ہونے کے باعث مجبوری کے تحت کراچی آکرانہیں ہسپتال میں اپنا علاج کرانے سے قبل گرفتارکرکے جیل بھج دیا گیا کیونکہ گزشتہ چاردہائیوں سے اس بدبخت ملک پر کھبی اسلام کے نام پر کھبی دہشت گردی کے خاتمے کے لیۓ دینا کی سپرممالک نے اپنے مفادات کےجنگ مسلط کررکھی ہیے جس میں اب تک بے گنا لاکھوں افغان ہلاک ہوچکے ہیں یہ امردل خراش ہیے کہ کراچی کی جیلوں میں افغان خواتین اور بچوں کورکھاگیا انہیں اپنے گھروالوں سے دورجیل میں رہناپڑرہاہیے کیا یہ تصورکیا جاسکتا ہیے کہ ان معصوم بچوں اوران کے ماؤں پرکیا گزرتی ہوگی کہ جن بچوں کا مستقبل تعلیم کھیل کودمیں ہونا چاہئیے تھا وہ جرائم کی یونیورسٹی میں بڑے ہورہیے ہیں کیا کراچی کی جیلوں میں افغان بچوں کے ساتھ اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق سلوک رواکھا گیا یانہیں؟ یہ افغان خواتین اوربچوں کوکیوں گرفتار کئے گئے ان لوگوں نے کونسا بڑی جرم کیۓ تھے ؟اگرچہ سندھ پولیس کا کہنا ہیے کہ یہ افغانی خواتین اورمعصوم بچے اس لیۓ گرفتارہوۓ کہ ان کے پاس قانونی دستاویزات نہیں تھے کیا سندھ کی دھرتی کوئی مہمان نوازی کی تاریخ نہیں رکھتی ؟ کراچی پاکستان کا ایک ایسا شہرہیے جہاں جوغیرمقامی کہں سے بھی آتاہیے وہ انسانوں کے اس سمندرمیں گھم ہوجاتا ہیے کیا اس وقت کراچی میں بھاری بنگالی برمی صومالی ایرانی ازبک تاجک اورہزاروں تارکین وطن بڑی تعدادمیں شامل ہیں اوروہ کراچی میں رہیے ہیں کیا ان کے پاس قانونی دستاویزات ہیے ؟ پھر کس چیزکی دستاویزات ؟معمولی رقم سندھ پولیس کو دے کر کسی بھی شخص کو پکا پاکستانی بنا دیتی ہیے کیا سندھ کے پولیس یا صوبائی حکومت کو معلوم ہیے لعل شہباز قلندرکون ہیے اورکہاں سے آۓ ہیے ؟تاریخ تو یہ بتاتا ہیے کہ لعل شہبازقلندرافغانستان کے مغربی صوبے ھرات سے آکر یہاں آبادہوۓ تھے سندھ پولیس افغان بچوں اورخواتین کے ساتھ قانونی دستاویزات نہ رکھنے کی جرم میں جیل میں ڈالاگیا اوران افغان خواتین اوربچوں کے ساتھ پولیس نے جوظلم کیا ہیے آج لعل شہبازقلندرکی روح تڑپتی رہی ہوگی کہ ان افغان بچوں اورخواتین کے ساتھ یہ ظلم دستاویزات نہ رکھنے کے نام پر کیوں ہورہا ہیے کراچی کی جیلوں میں افغان خواتین کے جودردناک مناظردیکھنے کوملی ان افغان خواتین اوربچوں کی رہا کے لیۓ دنیاکی طاقتور ادارہ براۓ مہاجرین انہو ں نے کیا کرداراداکیا ہیے؟ کراچی کے اسلام کے نام پرسیاست کرنے والی اسلامی پارٹیوں جے یوآئی ایف۔اورجماعت اسلامی نے ان افغان خواتین کی فلاح کے لیۓ کیا کیا ہیے؟اچھا انسانی حقوق کی تنظمیں کہاں ہیے؟انہوں نے کراچی کی جیلوں میں بندافغان خواتین اوربچوں کی رہائی کے لیۓ کچھ بھی نہیں کیا؟دنیا میں سب سے زیادہ پشتون توکراچی میں رہتے ہیں جس کی تعدادپچاس لاکھ ہیے وہ بھی افغان خواتین اوربچوں کی رہائی پر صم بکمم رہیے ؟پاکستان میں پشتونوں کا ایک گورنرہیے ایک وزیراعلی ہیے اسلام آباد میں پشتونوں کے وفاقی وزراء ہیں انہوں نے بھی افغان خواتین اوران کے بچوں کی رہائی کے لیۓ ایک لفظ بھی نہیں بولا؟اچھا جناب کابل کے اقتدار پر اسلام کے نام حکومت بنانے والے افغان طالبان اس بات کے کہنے پر نہیں تکتے کہ انہوں نے دینا کی 43 ممالک کو افغانستان میں شکست دی ہیے توپھر سندھ حکومت کے جیلوں سے معصوم افغان بچوں اورخواتین کوکیوں رہا نہیں کرواسکتے اس میں سب سے بڑی مشکل کیا ہیے؟دیناکی 43 ملکوں کو افغانستان میں افغان طالبان شکست دے سکتے ہیں سندھ کی صوبائی حکومت دنیا کی 43 ممالک سے بھی طاقور ہیے کیا؟ پشتون توکہتے ہیے کہ پشتون پانچ ہزارسال تاریخ رکھنے والی قوم ہیے کس چیزکی پانچ ہزارسال تاریخ ؟آج کراچی کے جیلوں میں پشتون افغان خواتین کی عزتیں نیلام ہوئی آپ کا ضمیرنہیں جاگاگیا جب آپ کا ضمیرافغان خواتین کی جیل کے اندردردناک حالات پر نہیں جاگتی توپھرآپ کا ضمیرکب جاگے گی؟ اگرکسی قوم کے حیا اخلاق ننگ وناموس ختم ہوجاۓ وہ کیا قوم ہوں گی ؟پدرما سلطان بود جناب آج بتاؤ کہ آج آپ کیا ہو؟ آج آپ کی کیاحثیت ہیے؟ان افغان خواتین اوربچوں کے رہائی کے بارے میں ایک اہم سوال یہ ہیے کہ ٹھیک ہیے کہ کراچی کے لاکھوں پشتونوں نے ایک پشتون گورنراورایک پشتون وزیراعلی وفاقی وزراء نے افغان خواتین کی رہائی کے لیۓ کچھ نہیں کیااوران کےضمانت نہیں کی گئی خود حکومت پاکستان نے کیا کردارادا کیا جہنوں نے افغان طالبان کو اقتدار میں لانے کے لیۓ سرتوڑکوششیں کیۓ گئے جب دوحہ میں 2020 اور2021 میں امریکیوں اور طالبان کے درمیان مذاکرات معطل ہوۓ تواسی پاکستان نے دونوں کو ایک میزپربھٹایا گیا اوردونوں کے مذاکرات کوکامیاب کرانے میں اہم کردار اداکیا ان افغان خواتین اوربچوں کی گرفتاری پاکستانی ٹیکسی ڈرائیورز اورسندھ پولس براہ راست ملوث ہیے اس چھ مہینے کے دوران جیل کے اندر یہ افغان بچے اورخواتین جس دردناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑااس سے پاکستان کے قانون اورملک کو کیا فائدہ پہنچا؟ سواۓ یہ کہ یہ معصوم افغان بچے اورخواتین کراچی کے پولیس اورصوبائی حکومت کوبددعائیں دیتی رہی گی بعض لوگ کہتے ہیے کہ کراچی کے جیل میں قیدی افغان خواتین اوربچوں کی رہائی کے لیۓ سب سے اچھاکردارمنظورپشتین کے تنظیم پشتون تحفظ مؤمنٹ نے اچھا کرداراداکیا اوران افغان قیدی خواتین کو مفت ایک خاتون وکیل منزہ کاکڑ مہیاکی گئی یہ قابل تحسین اقدام ہیے مگرتالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ایک اوراطلاع یہ بھی سامنے آئی کہ کراچی کی جیلوں میں بند531افغان قیدی رہائی کے لیۓ افغان طالبان کی حکومت نے پھر پورکردار اداکیا اوران افغان قیدیوں کو اپنے خرچے پرکراچی سے افغانستان تک پہنچاۓ گئے یہ بھی ایک اچھی اقدام ہیے جوانہوں نے پہلی دفعہ اٹھائی لیکن اس وقت پانچ ہزاراورافغانی قیدی پاکستان کے مختلف جلیوں موجودہیں یہ 531قیدی کراچی کی جیلوں سے اس وقت رہائی دلائی گئی ہوتی جب افغان خواتین کی عزتیں جیل کے اندرنیلام نہیں ہوئی ہوتی افغان طالبان اورافغانستان حکومت چاہیئے تھاکو ان افغان خواتین کوجیل میں دردناک صورتحال کاسامنا کرنے سے پہلے یہ قدم اٹھانا چاہئیے تھا جب افغان خواتین اوربچوں کوجیل کے اندر بے شمارتکالیف برداشت کرنے پڑے تواب اس کے رہائی کا کیا فائدہ ایک توافغان خواتین پرافغانستان کے اندر یونیورسٹیوں میں اس کے تعلیم حاصل کرنے اورروزگارپر پابندی ہیے اوردوسراجب علاج معالجہ کے لیۓ کراچی آتے ہیے توکراچی کے پولیس اوررنجیرزاس لیۓ گرفتار کرتے ہیں کہ ان کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ہیں میرے خیال میں پاکستانی حکومت کو چاہئیے کہ وہ پاکستان کے اندراس وقت جتنے غیرملکی بغیرقانونی دستاویزات کے رہیے ہیں ان سب کو ایک نظرسے دیکھنا چاہیئے جب بھاری بنگالی برمی صومالی ازبک تاجک اوردیگر تارکین وطن کراچی اورپاکستان میں بغیردستاویزات کے رہ سکتے ہیں توافغان بچے اورخواتین کو یہ حق بھی حاصل ہیے کہ دیگرغیرملکیوں کی طرح زندگی گزارسیکیں اس سےقبل جب سے طالبان کی حکومت کابل میں قائم ہوئی ہیے افغانستان سے دولاکھ پچاس ہزارافغان مہاجرین پاکستان کو آۓ ہیں یہ لوگ اسلام آباد کوئٹہ پیشاورمیں رہتے ہیں مگراسلام آبادپولیس ان افغان مہاجرین کے ساتھ ایسا روئیہ نہیں رکھاگیا ہیے جیسے سندھ پولیس اوررنجرزنے غیرانسانی روئیہ ان معصوم افغان بچوں اورخواتین کے ساتھ جاری رکھا ہیے کیا پاکستان میں اسلام آباد اورسندھ کے قانون میں کوئی فرق ہیے کیا ؟توپھرسندھ کے پولیس اوررنجیرزقانونی دستاویزات کے نہ رکھنے کے نام پر افغان خواتین اوربچوں کوکیوں تنگ کرتے ہیں مجھے بتائی جائی جاۓ افغان خواتین پاکستان میں علاج کرانے کے علاوہ اس وقت افغانستان کے اندرطالبان بیرون ملک کے انجومیں کام کرنے والے افغان خواتین پرپابندی لگائی ہیے ان کے یونیورسٹوں میں تعلیم پرپانبدی لگائی گئی ہیے توپھر یہ خواتین کہاں جائی گی ؟ اس کے بچے اس سے روٹیاں مانگتی ہیے اورروٹیوں کے لیۓ انہیں نوکری اورپیسے چاہئیے مگرافغان طالبان اس پرزبردستی سے کام بند کی ہیں اب یہ خواتین کرے گی کیا؟