شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفی کمال
کراچی پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ دنوں کراچی میں بارش کے دو اسپیل آئے، 46 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، دو دن کی بارشوں نے انتظامیہ کے پول کھول دیے۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تنکے برابر الزام بھی ثابت نہیں کر سکتا، 30 سال پرانے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام لگا دیا گیا۔سربراہ پی ایس پی نے کہا عید کا چھٹا روز ہے لیکن اب تک آلائشیں نہیں اٹھائی جاسکیں، شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کے نظام کو یکسر بدلنے کی ضرورت ہے، مہذب معاشرے میں اس صورتحال پرحکمران مستعفی ہوجاتیہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔مصطفی کمال نے کہا عید کی دن شہریوں نیاپنے پیاروں کو قبر میں اتارا ، گھروں کے سامنے سے آلائشیں اب تک نہیں اٹھاء جاسکیں ، سڑکوں پرجو صورت حال ہے وہ سب کے سامنے ہے ، کام کیلییاختیار کے ساتھ کردارکابھی ہونا ضروری ہے ۔کشمیر کے حوالے سے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ انڈیا خود حل کی طرف سے جاری ہے، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچ میں لڑ ہے ، بھارت نیکراچی میں ایجنٹ بنا رکھے تھے ہم نے نیٹ ورک توڑا۔انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ آرم چیف کراچ کے مسائل کیحل کے لییکردار ادا کریں۔یاد رہے گذشتہ روز بھی پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں صفائی کا مسئلہ ایک مہم سے حل نہیں کیا جاسکتا، آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں۔