پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز اور سولر پینلز مہنگا ہونے کا امکان

0 51

پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز اور سولر پینلز مہنگا ہونے کا امکان

پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز اور سولر پینلز پر ٹیکس میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد ہونے کے بعد متبادل ٹیکس اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے تاکہ محصولات میں کمی کو پورا کیا جا سکے۔

یہ ممکنہ اقدامات International Monetary Fund (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری پروگرام کے آئندہ جائزہ رپورٹ کا حصہ ہوں گے، جسے فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری کے بعد جاری کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اگر مالی سال 2025-26 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) میں محصولات کا ہدف پورا نہ ہو سکا یا وزارتِ خزانہ اخراجات پر قابو نہ پا سکی، تو ان اضافی ٹیکسوں کو نافذ کیا جا سکتا ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کو جمع کرائی گئی تجاویز کے مطابق:

درآمد شدہ سولر پینلز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) 10 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جا سکتا ہے، جو جنوری 2026 سے لاگو ہوگا۔

انٹرنیٹ سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس 15 فیصد سے بڑھا کر 18 یا 20 فیصد تک کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

ایف بی آر کے تخمینوں کے مطابق مستقبل میں درآمد شدہ سولر پینلز کے ذریعے 25 سے 30 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل ہو سکتی ہے، جبکہ فی الحال گھریلو سولر سسٹمز سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے، جو تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں سولر انرجی کے تیز پھیلاؤ سے قومی گرڈ پر انحصار کم ہو رہا ہے، جس کے باعث بجلی گھروں کو دی جانے والی Capacity Payments کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ اندازے کے مطابق یہ بوجھ اس مالی سال میں 17 کھرب روپے تک پہنچ سکتا ہے، جسے کم کرنے کے لیے پالیسی اقدامات زیر غور ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.