ایران پر حملہ،شہباز شریف کا بھی رد عمل آگیا
ایران پر حملہ،شہباز شریف کا بھی رد عمل آگیا
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں، علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون ضروری ہے، پاکستان اپنی خود مختاری، سلامتی اور تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے والی ٹیم کو سلام پیش کرتا ہوں، حکومتی عمل داری سے محروم علاقے میں کارروائی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اہم ہے۔ انسداد دہشت گردی کے مشترکہ نظام کو ری ایکٹیویٹ کیا جائے،
ہم آہنگی بہتر بنانے اور بات چیت سے آگے بڑھنے کے عمل کو مزید موثر بنانا ہوگا، کشیدگی میں کمی لانا ہوگی، مسلح افواج نے آپریشن کے ذریعے اپنی پیشہ ورانہ قابلیت، مہارت اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا، آپریشن کی قیادت اور اس میں حصہ لینے والے تمام افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پاکستان نے ایران میزائل حملے پر بھرپور جواب دیتے کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج صبح کارروائی ان نام نہاد سرمچاروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی،
یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے، اس انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب انعقاد پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران ایک برادر ملک ہے، پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے،
دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشتگردی خطے کے تمام ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے جس کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے،
اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود میں ایرانی حملے کے نتیجے میں دو معصوم بچے جاں بحق اور تین بچیاں زخمی ہوئی تھیں۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بات اور بھی تشویشناک ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز موجود ہونے کے باوجود یہ غیرقانونی عمل ہوا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینیئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ہمیشہ سے کہتا رہا ہے کہ ”دہشتگردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے“، اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں، یکطرفہ کارروائیاں دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اِس واقعہ کا جواز پیدا کرنے کےلیے جیش العدل کی جانب سے فیک پریس ریلیز بھی جاری کاروائی کروائی گئی، اِس بات میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں کے
اِس واقعہ کی ساری ذمہ داری ایران گورنمنٹ، آئی آر جی سی اور ایران انٹیلی جنس پر عائد ہوتی ہے۔ افسوس ناک طور پر اس المناک واقعے کی مذمت کی بجائے ایک مخصوص سیاسی جماعت اپنے مذموم عزائم کی خاطر اس واقعے کو بنیاد بنا کر ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش
میں ہمیشہ کی طرح مصروف ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے، جس کا نام ‘مرگ بر سرمچار’ رکھا گیا، پاکستان نے ان دہشت گردوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد ڈوزیئرز بھی شیئر کیے ہیں، تاہم ہمارے سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے۔
موبائل کے شوقین افراد کیلئے بڑی خوشخبری 2024کے سستے فونز آگئے
[…] ایران پر حملہ،شہباز شریف کا بھی رد عمل آگیا […]
[…] ایران پر حملہ،شہباز شریف کا بھی رد عمل آگیا […]