تمام بیماریوں کا علاج…؟

0 267

تحریر:ثمینہ یاسمین
میرے بہت ہی ذہین وفطین بھائی سے میں نے مزاحاً بولا کیا بھائی آپ نے پڑھ کے گوایاں ہے آپ نے محنت بھی کی اور کیا پایا ؟ بھائی نے جو جواب دیا اس جواب نے مجھے لا جواب کر دیا بھآئی بولے پیاری بہنا میں نے فزیکل ویلیوز پڑھی ہیں ڈیرئیوٹیوز اور سکریو ڈرائیو پڑھا اب عملی زندگی میں کہاں استعمال کرو؟
با ت تو سچ تھی میں نے خود جو پڑھا عملی زندگی میّں کس کام آیا سوائے علم کا پلندہ دماغ کے کسی کونے میں دفنانے کے میری عقل نے جلدی جلدی جواب داغا بھائی ہمیں پھر ادب پڑھنا چاہیے
اخلاقیات پڑھنی چاہیے
انسانیت پڑھنی چاہیے
عربی پڑھنی چاہیے
بھائی نے سر پہ چپت لگائی مسکرائے اور بولے ہمیں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم(خاتم النبین)اپنے بچوں کو ضرور پڑھانی چاہیے اور یہ جا وہ جا !
اس باکمال اور عمدہ جواب نےمیری سوچ کے دریچے کھول ڈالے.
ہم جس مزہب جس قوم اور جس دین کے پیروکار ہیں ہمیں تو وہ ہی پڑھنا چاہیے تھا تاکہ ہم سیکھ جاتے اور یہ جو دنیا میں اس کے وقت وبائی گھڑی ہے نہ بحثیت مسلمان ہم خود اس کے ذمہ دار ہیں ہم قصوروار ہیں ہم نے اپنے سر پہ سب امراض اور وبائیں خود لادی ہیں
خدا کی محبت کا اہل ہونے کے لیے ہر مزہب کے لوگوں نے اپنے مزہب کے شارع اور طریقے کی نصحیتوں پہ عمل کو ہی کامیابی مانا اور جانا ہے
اور بحیثیت مسلمان ہم کہاں کھڑیے ہیں؟
اسلام نے سب مزاہب سے بہتر تدبیر اختیار کی ہے دین اسلام نے اللہ کی وحدانیت کے ساتھ ساتھ دین کے اصولوں پہ عمل پیرا ہونے کے لیے ہمیں عملی مجسمہ نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم(خاتم النبین) کی صورت عطا کیا
اور اسی عملی مجسمہ کی سنت اور سیرت کی پیروی کو خدا کی محبت اور اتباع کا ذریعہ بنا ڈالا .
جی اللہ تعالی نے ہمیں قرآن پاک جیسی عظیم کتاب عطا کرتے ہی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (خاتم النبین) کو ہمارے لیے احسن تفسیر بنا دیا جنہوں نے قران پاک کے بتائےہوئے راستے پہ چل کر اپنی سنت اور احادیث کے زریعے مسلماّنو ں کو کامیابی اور کامرانی کا راستہ دیا جس کا حکم اللہ نے قرآن کریم میں دیا جس کا روحانی ماخذ سنت نبوی اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم(ختم النبین) ہے
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی عملی زندگی میں دنیا کے تمام پیشواو¿ں , اماموں ,بادشاہوں, رئیس رعایا ,تاجروں قاضیوں, ججوں,سپہ سالاروں غریب و امیر کالے گورے سپاہی و مجاہد رات کے زاہد و عابد غرض دنیا کے تمام شعبوں اور اصناف کے لیے عملی نمونہ کی جو جب اور جہاں ضرورت پیش رہی ہے اس کا جواب سنت نبوی اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (خاتم النبین)کے ذریعے عطا کیا ہے
جسمانی افعال سے زہنی اوج کمال تک دنیا ہائے کے تمام امور سے لے کر آخرت اور جنت وجہنم کے تمام اعمال افعال دنیاوی تمام امراض کے روحانی علاج کا تزکرہ آپ صلی اللہ علیہ وآل وسلم (خاتم النبین) زات اقدس سے حاصل ہوا اور یہ ہی دائمی راحت اور سکون اور اتباعِ اللہ کا زریعہ بنا
بحیثیت مسلمان ہم کیا کر رہے ہیں؟
بس کلمہ پڑھا قرآن پاک پڑھا سمجھا نہیں سیکھا نہیں اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ واالہ وسلم ( خاتم النبین) تو بس مجھ سمیت آپ سب اتنی جانتے ہیں جو سکول کالج یا جامعہ میں پڑھائی گءمطلب ہم اپنے اصل سے ہٹ گئے ہیں جب بھی کو ئی قوم اپنے اصل سے ہٹ جاتی ہے جس سے ابدی کامیابی ملتی ہےتب ایسا ہی ہوتا ہے جو ہم سہہ رہے ہیں وبائی امراض کا دور دورہ ہے کہیں طیارہ حادثہ ہے کہیں زلزلے کے جھٹکے کہیں غیور قوم کی بیٹی سراپا احتجاج ہے کہیں ٹڈی دل کا حملہ ہے تو کہیں زنا کا زور ہے فضا میں گھٹن بڑھتی جارہی ہے آکسیجن کی کمی ہے سانس لینا مشکل ہے اور ہم سب ایک دوسرے سے منہ چھپاتے پھر رہے علاج ندارد
علاج تو ہمارے پیشوا خاتم.المرسلین آقا دوجہاں محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم(خاتم النبین) جو عزم و استقلال صبر وہمت شجاعت قربانی و برداشت قناعت و توکل خاکساری رضا و برضا کا پیکر ہیں مختلف صورتو ں اور حالتوں کے لیے عملی ہدایت اور مثالیں چودہ سو سال پہلے دے چکےہیں
تو اب ہم رو کیوں رہےہیں؟ کس نے واویلا مچا رکھا ہے ؟
کیا یلغار ہے ؟
کیا طوفانِ بدتمیزی ہے؟
کہ ہم سب اپنے آپ کو بری الزمہ سمجھ رہے دوسروں کو موردالزام ٹھہرا رہے کیوں نہیں معافی مانگ لیتے اپنے رب سے جو غفور الرحیم ہے جو مالک کل ہے کیوں نہیں اب ہم سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم(ختمالنبین ) پہ عمل پیرا ہو رہے اپنی آکسیجن کو پورا کیوں نہیں کر رہے ؟
جو تمام بیماریوں کا علاج ہے اور اسی یقینِ کامل کو کیوں جلا نہیں بخشتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جامع شخصیت آخری و دائمی بہترین رہنما اور طبیب کی ہے میری التجا ہے آپ سب سے اعلی عہدہ داروں سے فرزندان اسلام سے کہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ختمالنبین) کو تمام بیماریوں کے علاج میں استعمال کر کے ہم تمام آفات بدنی روحانی آسمانی اور زہنی سے بچ سکتے ہیں اب یہ ہی واحد حل ہے .کاش آنے والی نسلوں کو سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم (خاتمالنبین) کا درس دینے میں ہم پیش پیش ہو
الہٰی ہمیں ہدایت ِسلیم عطا کر کہ ہم تیرے ہی بندے ہیں تیری ہی طرف لوٹنے والے ہیں تجھ سے ہی بھلائی کی بھیک مانگتے ہیں مالک ہم سے راضی ہو جا اور ہمیں تمام آفات سے محفوظ فرما(امین)

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.