249کی بجائے پیٹرول 215 سے 220 روپے فی لیٹر میں فروخت
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کی گئی ہے، ملک میں ڈیڑھ ماہ میں پٹرول 26.5روپے اور ڈیزل چونتیس (34)روپے فی لیٹر سستا ہوا ہے۔
محکمہ خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت 249 روپے 10 پیسے جب کہ ڈیزل کی نئی قیمت 2سو49 روپے 69 پیسے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔دوسری جانب ایرانی پٹرول کے کاروبار سے منسلک لوگوں کا کہنا ہے کہ ایرانی پٹرول کی قیمت کا تعلق پاکستانی پٹرول کی قیمت کے اتار چڑھاؤ سے منسلک نہیں،
دراصل ایران سے سمگل ہونیوالا پیٹرول جب وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے تو اسکی قیمت کم جب کہ حکومتی ایکشن کے سبب مقدار میں کمی واقع ہوتی ہے تو ایرانی پٹرول کی قیمت میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔
اس وقت قومی شاہراہوں پر سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کیوجہ سے ایرانی پیٹرول کی سمگلنگ کا کام متاثر ہوا ہے، جسکی وجہ سے ایرانی سرحد سے منسلک علاقوں میں ایرانی پیٹرول دوسو روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے جب کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے پشتون آبادی والے اضلاع میں 2سو15 سے 220 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے
حالیہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ایرانی پیٹرول کی ڈیمانڈ میں بھی کمی واقع ہونےلگی ہے تاہم اگر آئندہ 1 ماہ تک ایرانی پیٹرول کی قیمت 2سو15 سے 220 روپے فی لیٹر رہی تو اسکی ڈیمانڈ میں مزید کمی واقع ہونیکا امکان ہے۔
گذشتہ 1 ماہ سے پاکستانی پیٹرول اور ایرانی پٹرول کے درمیان فرق پچیس سے 30 روپے کا رہ گیا ہے جسکی وجہ سے اب گاڑی اور موٹر سائیکل کیلیے ایرانی پیٹرول کے بجائے پاکستانی پیٹرول استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔