ملک کو معاشی اور معاشرتی بحران سے نکالنے کا واحد ذریعہ انتخابات ہیں،اسد عمر
کوئٹہ(پ ر) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسد عمرنے کہا ہے کہ عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کر نے کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم خوف و ہراس کا شکار ہے ، ملک کو معاشی، معاشرتی بحران سے نکالنے کا واحد ذریعہ انتخابات ہیں ، حکومت سے انتخابات کی تاریخ، طریقہ کار، الیکشن کمیشن کے علاوہ کسی نقطے پر بات نہیں ہوسکتی ، بلوچستان اسمبلی کی تحلیل ہے حوالے سے صوبائی حکومت سے مطالبہ نہیں کریں گے ، پی ٹی آئی نے بلوچستان میں 600ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ، امپورٹڈ حکومت نے صوبوں کو آئینی حق سے محروم رکھا ہوا ہے جسکی وجہ سے بلوچستان بھی مالی بحران کا شکار ہے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ میں پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری ، سابق گورنر سید ظہور آغا، صوبائی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منیر بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔اسدعمرنے کہا کہ پی ٹی آئی کے چےئر مین عمران خان نے خیبر پختونخواءاور پنجاب میں اسمبلیاں تحلیل کر نے کا اعلان کردیا ہے اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد وہاں 90روز میں الیکشن ہونگے پورا ملک الیکشن کی طرف جارہا ہے عمران خان کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم کی جماعتوں میں خوف و ہراس ہے پی ڈی ایم عمران خان کاسیاسی میدان میں مقابلہ نہیں کر سکتے ہم امپورٹڈ حکومت کو میدان سے بھاگنے نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ جب 70 فیصد پاکستا ن میں انتخابات ہورہے ہوں اور دیگر ملک میں نظام چلتا رہے ملک پر سازش ،بیرونی مداخلت کے ذریعے امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی پیسے کے دم پر بننے والی حکومت نے ہر صورت ناکام ہونا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تاریخ کی بد ترین مہنگائی، بے روزگاری موجودہ حکومت کے باعث ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی تھی کہ ہم اسمبلیاں تحلیل کرنے کااعلان نہیں کریں گے ، پھر کہا کہ پرویز الہیٰ نہیں مانیں گے اب کہتے ہیں کہ 23دسمبر کی تاریخ کیوں دی گئی ہے حکومت بہانے بنانے چھوڑ عمران خان میدان میں آگئے ہیں حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مقابلے کے لئے تیار رہے فضول کے سوالات میں اپنا وقت ضائع نہ کرے ۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمرنے کہا کہ ملک میں 1971کے بعد بدترین بحران ہے سیاسی بحران معاشی اور اب معاشرتی بحران میں تبدیل ہوگیا ہے ملک خطرناک صورتحال میں ہے اس سے نکلنے کا ذریعہ صرف نئے انتخابات ہیں اگر حکومت الیکشن کروانے کے لئے تیار ہے تو ہم الیکشن کمیشن ، انتخابات کی تاریخ ،طریقہ کار پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں اس کے علاوہ کسی بات چیت سے مسائل حل نہیں ہوسکتے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی تحلیل کے مطالبے کا فیصلہ نہیں ہوا ۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ بلوچستان حکومت ریجیم تبدیلی آپریشن، سازش کے تحت بنائی گئی امپورٹڈ حکومت نہیں ہے صوبائی حکومت یہاں کے اندر کے جمہوری عمل کا نتیجہ ہے جسکی وجہ سے ہم صوبائی اسمبلی اور حکومت کے حصہ دار ہیں وفاق میں سازش ہوئی اس کا حصہ بننے کو تیار نہیں ہیں ۔اسد عمرنے کہا کہ گمشدہ افراد کا مسئلہ سنگین ہے عمران خان کے دور میں جتنے لوگ بازیاب ہوئے اتنے کسی دور میں نہیں ہوئے اگر ضرورت ہے تو قوانین بنائے جائیں ماورائے قانون لوگوں کو اٹھانا نا قابل قبول ہے اس عمل سے نفرتیں پھیلتی ہیں پاکستان نے اس کی قیمت بھی ادا کی ہے عمران خان کا وعدہ ہے کہ ہم جس حقیقی جمہوریت اور آزادی کی بات کرتے ہیں اس میں کوئی ماورائے قانون کام نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اگر اعظم سواتی نے کوئی ماروائے قانون کام ہے تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کریں لیکن کسی کو اٹھا کر نامعلوم جگہ پر منتقل کرنا، برہنہ کر کے تشدد کرنے کی جمہوری معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوان اور عوام کا گلہ رہا ہے کہ انکے حقیقی حکمران وہ نہیں ہوتے صوبے میں بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کرنے کی گنجائش نہیں ہوسکتی ۔ا نہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کسی سے کم پاکستانی نہیں انہیں حقوق دئےے جائیں،انکے فیصلے خود کرنے اور نمائندے منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے تو بلوچستان ترقی کریگا اور یہاں کے لوگ ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ محب وطن نظر آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرح بلوچستان کو بھی حقیقی آزادی ملے گی ،یہاں امن آئےگا، لوگوں کی عزت نفس بحال ہوگی اور وسائل کر حق حاکمیت ملے گا جس کے بعد بلوچستان اور پاکستان بہتری کی جانب جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر بلوچستان میں بھی انتخابات کی تیاریاں تیز کردی ہیں صوبے اور ملک میں پی ٹی آئی میں شمولیتیں ہورہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لوگ اس لئے تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں کیونکہ عمران خان کے دور میں بلوچستان کو پورا حق دینے کی کوشش کی گئی ہم نے 2سال قبل بلوچستان کے لئے پنجاب سے زیادہ پیسہ رکھا سی پیک کی مغربی راہداری پر ہماری حکومت نے کام شروع کروایا 600ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف عمران خان کے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں چمن کراچی کوئٹہ شاہراہ، ژوب کوئٹہ شاہراہ ، نسٹ کیمپس، امراض قلب کا ہسپتال بنایا گیا صوبے میں صحت کارڈ کا اجراءہونے جارہا تھا لیکن حکومت نے اس کے پیسے روک دئےے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شدید مالی بحران ہے حکومت کے پاس آئندہ ماہ تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں ہونگے لیکن امپورٹڈ حکومت کے اربو ں روپے کے بیرونی دورے نہیں رک رہے پاکستان میں کبھی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ چار اکائیوں کے سربراہ کہیں انہیں انکا آئینی حق نہیں دیا جارہا ۔انہوں نے کہا کہ 2023کے انتخابات میں صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی بلوچستان میں صحت کارڈ کا اجراءکریں گے ۔