وفاقی اور صوبائی بجٹ سے کثیر رقوم اور انتھک محنت کے باوجود مثبت اور تعمیری نتائج کیوں برآمد نہیں ہو رہے ہیں؟گورنر بلوچستان

0 118

گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ سرکاری اور پرائیویٹ ادارے متعدد ترقیاتی منصوبے تیار بھی کرتے اور ان پر عملدرآمد بھی ہوتا ہے لیکن درست ادراک اور مناسب منصوبہ بندی کے فقدان کے باعث ان مثبت عام آدمی پر نظر نہیں آتے اور بجٹ بڑا حصہ ہر سال ضائع بھی ہو جاتا ہے. گورنر بلوچستان نے آج مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر سرکاری خزانہ سے کروڑوں – اربوں روپے خرچ بھی ہو جاتے ہیں لیکن عام آدمی کی زندگی پر اس پہ اثرات مرتب ہوتے نظر نہیں آتے. انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار اور متعلقہ حکام کو اس بات کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ وفاقی اور صوبائی بجٹ سے کثیر رقوم اور انتھک محنت کے باوجود مثبت اور تعمیری نتائج کیوں برآمد نہیں ہو رہے ہیں؟ گورنر بلوچستان نے کہا کہ آج کے دور میں ترقیاتی عمل میں منصوبہ بندی اور ماہرین کی رائے کو کلیدی اہمیت حاصل ہے. ضرورت اس بات کی ہے کہ کسی بھی پالیسی یا پروجیکٹ کے آغاز سے قبل عام آدمی کی ضروریات کا نہ عملی طور پر جائزہ لیا جائے بلکہ منصوبہ کی تیاری میں عوامی ضرورت اور جدید تقاضوں کو اپنی ترجیحات میں بھی شامل کیا جائے. مفاد خلق کو تمام پالیسیوں اور منصوبوں کا محور و مرکز بنا کر ہی درست نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں. سرکاری اور پرائیویٹ ادارے کے ساتھ ساتھ مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز کو نہ صرف اس اصول کی پاسداری کرنی چاہئے بلکہ ان کی کارکردگی نظر بھی آنی چاہیے. اب بھی وقت ہے کہ مل جل کر اور ایک دوسرے کی مشاورت اور تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے اتفاق رائے سے آئندہ کیلئے موثر اور نتیجہ خیز حکمت عملی وضع کریں.

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.