صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے،لوگ سرد موسم میں گھروں سے باہر نکل آئے

0 243

صبح سویرے زلزلے کے جھٹکے،لوگ سرد موسم میں گھروں سے باہر نکل آئے

پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ ا?سکتا ہے۔ کراچی سے اسلام ا?باد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ ا?باد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔ پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے ا?گے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔

زلزلے کے جھٹکوں کے خوف سے لوگ انتہائی سرد موسم میں گھروں سے باہر نکلے ا?ئے۔ زلزلے 6 بج کر 19 منٹ پر محسوس کیے گئے۔ زلزلے کیوں ا?تے ہیں؟ زلزلے قدرتی ا?فت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔ زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں م?ں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔

بلوچستان ( Balochistan ) کے مختلف علاقوں میں جمعرات 19 جنوری کو اعلی صبح زلزلے ( Earthquake ) کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ضلع خاران میں محسوس کیے گئے، جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 3 اعشاریہ 7 شدت ریکارڈ کی گئی ہے۔زلزلہ پیما مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 20 کلو میٹر تھی، جب کہ زلزلے کا مرکز خاران سے 28 کلومیٹر جنوب میں تھا۔ ذرائع کے مطابق زلزلے سے ابھی تک کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.