اب میں بولوں کہ نہ بولوں

0 80

تحریر۔اے کے شاہین
پی بی 8 سبی کم لہڑی اور این اے 253 سبی۔ہرنائ۔زیارت۔کوہلو ۔ڈیرہ بگٹی کی ضلع سبی سے ایک جائزہ رپورٹ ۔
عورت فاونڈیشن پاکستان اور ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ pk کے جذبہ فورم کے زیر اہتمام خواتین کی سیاسی عمل میں شرکت اور خواتین کو با اختیار بنانے کے حوالے سے ضلع سبی میں طویل عرصہ سے مہم جاری ہے جس میں سیمینارز ۔کانفرنسز اور ایشو فورمز کے انعقاد کے ذریعہ ضلع سبی کی خواتین کو شعوری آگاھی دی جاتی رھی سینکڑوں خواتین نے ان فورمز میں شریک ہو کر آگاھی حاصل کی تھی سیاسی عمل میں بااختیار شرکت و شمولیت پہ راقم نے بھی فورمز میں لیکچرز کے ذریعہ آگاھی دی ۔الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں خواتین ووٹرز کی تعداد آدھی سے زیادہ ہے اور ہر ضلع میں ہر حلقہ میں اس مرتبہ خواتین کا ووٹ نتائج میں بہتر تبدیلی لاۓ گا جس کے سبب سیاسی عمل میں مثبت تبدیلی آۓ گی ۔

 

پی بی 8 سبی کم لہڑی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار سردار سرفراز ڈومکی نے چند روز قبل اپنے رفقا کے ساتھ مل کر اپنے انتخابی دفتر کا افتتاح کر دیا ہے اور انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔انہیں یہ برتری حاصل ہے کہ ان کی ٹیم میں کافی سینئر اور تجربہ کار سیاسی رہنما ان کے ساتھ ہیں جو گزشتہ دو عشروں سے صوبائ۔قومی اور مقامی حکومتوں کے انتخابات میں نمائیاں کارگزاری کا تجربہ رکھتے ہیں ۔ان کے پاس خواتین سیاسی ورکرز کی بھی ایک تجربہ کار ٹیم موجود ہے جو عورت فاونڈیشن کے جذبہ فورم سے بھی سیاسی عمل سیکھ چکی ہیں اور اب ایک سو سے زائد خواتین سیاسی کارکن گزشتہ چند روز سے سبی میں گراس روٹ لیول پہ جا کر پورے شہر کی خواتین تک پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار سرفراز ڈومکی کا منشور پیغام اور انتخابی نشان کے بارے میں آگاہی دے رہی ہیں جس سے سبی کے خواتین پولنگ سے پیپلز پارٹی کا ووٹ بڑھے گا ۔۔دوسری جانب پی بی 8 سبی کم لہڑی سے سبی اتحاد کے آزاد امیدوار میر اصغر مری نے تا دم تحریر باقائدہ اپنے انتخابی دفتر کا افتتاح نہیں کیا ہے اور اپنے رفقاء کے ساتھ مل کر سبی شہر و دیہات میں زیادہ سے

پاکستان کے اہم شخصیت کا ایران سے ٹیلیفونک رابطہ

زیادہ کارنر میٹنگز میں شریک ھو رہے ہیں ۔50 فیصد سے بھی زائد خواتین ووٹرز کو مکمل نظر انداز کر دیا ہے ۔سوشل میڈیا پہ پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین ورکرز کے گھر گھر جا کر ورک کرنے پر مخالفین کا پروپیگنڈہ جاری ہے جو بے نتیجہ ھے اور جذبہ فورم خواتین کے کام کے حوالے سے ہر منفی پروپیگنڈہ کی مذمت کرتا ہے ۔عورت کو عزت دیں اگر عزت نہیں دے سکتے تو اس پر تنقید بھی نہ کریں ۔خواتین ووٹرز سے اگر کسی بھی امیدوار کو ووٹ لینا ھے تو ان تک اپنا منشور۔پیغام اور واضع انتخابی نشان پہنچائیں ۔۔میر اصغر مری کے رفقاء میں کچھ سینئر سیاسی رہنما ساتھ ہیں لیکن کام کی زیادتی کے باعث بہت سے معاملات کو تاحال توجہ نہیں دے سکے ۔خواتین سیاسی رہنماء اور ٹیم کی کمی ہے خواتین ووٹرز کی ورک سست روی کا شکار ہے ۔۔انتخابی نشان چار پانچ طرح کا دکھایا جا رہا ہے

عبدالعلیم خان کا پی ٹی آئی کے حق میں بڑا بیان

جبکہ بیلٹ پیپر پہ جو نشان ہے اس کی تشہیر کریں تاکہ ووٹر کو آسانی ہو ۔بہت توجہ طلب معاملات ہیں اور وقت انتہائ کم رہ گیا ہے عین وقت پہ ووٹر کاذھن تبدیل کرنا اور اسے منافق بنانا ممکن نہیں ہے ۔جس نے جہاں وعدہ کیا وہ وہیں رھے گا ۔این اے 253 سبی۔ہرنائ۔زیارت۔کوہلو۔ڈیرہ بگٹی کے امیدواروں میں سے جمعت علماۓ اسلام کے امیدوار کا انتخابی دفتر میر چاکر روڈ سبی پر مدرسہ مفتاح العلوم میں قائم ہے ۔جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار نے اپنے رفقاء کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر سے اپنی مہم جاری رکھی ھوئ ہے اور اس انتخابی دفتر کو پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کا مشترکہ انتخابی دفتر کہا جا رہا ہے ۔این اے 253 کے امیدواروں نے بھی سبی کی 50 فیصد خواتین ووٹرز کو نظرانداز کیا ھوا ہے اور تاحال این اے کے کسی بھی امیدوار کی خواتین سیاسی ورکرز ورک کرتے ہوۓ سامنے نہیں آئ ہیں ۔پی ٹی آئ کے رہنما میر بابر مرغزانی بھی سبی سے این اے 253 کے امیدوار تھے لیکن پارٹی کی جانب سے نامزدگی نہ ھونے کے سبب فی الحال خاموشی اختیار کی ھوئ ہے لیکن ان کا ایک وسیع ووٹ بنک موجود ہے

پی ٹی آئی نے (ن) لیگ کی بڑی وکٹ گرا دی

اب وہ جس کے حق میں فیصلہ دیں گے تو اسے واضع برتری دلائیں گے ۔پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سید نور احمد شاہ پی بی 8 سبی کم لہڑی سے امیدوار ہیں اور ان کا انتخابی دفتر جناح روڈ سبی پہ کھل چکا ہے وہ اپنے رفقاء سمیت ورک میں مصروف ہیں وسیع ووٹ کی طاقت رکھتے ہیں ۔متحدہ قومی مومنٹ کے میر سلیم مرغزانی این اے 253 سے امیدوار ہیں اور انھوں نے مرغزانی اسٹریٹ سبی میں ایم کیو ایم رابطہ آفس میں انتخابی دفتر کا افتتاح کر دیا ہے اہالیان سبی کی بہت بڑی تعداد ان کے ساتھ ہے ۔جمہوری وطن پارٹی کے امیدوار این اے 253 سابقہ ایم این اے سبی نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی بھی سبی آمدورفت جاری ہے پارٹی کے سابقہ ناراض رہنماوں کو راضی کرنے کی بھی تگ ودو کر رہے ہیں اور سبی میں انتخابی دفتر کا افتتاح بھی کر دیا ہے ۔
سبی کی خواتین ووٹرز باشعور ھو چکی ہیں اور ان انتخابات میں خواتین کے ووٹ فیصہ ساز ہوں گے ۔جذبہ فورم کی تعلیم و تربیت سے خواتین میں اعتماد ۔شعور ۔آگہی ۔فیصلہ سازی کی قوت ۔اور اختیار پیدا ہوا ہے جو بہت نتیجہ خیز ہے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.