غزہ میں جنگ بندی سے قبل اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں تیزی

0 61

غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل مغربی کنارے پر قابض اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں تیزی آگئی جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی نہ کرے جب تک کہ حماس یرغمالیوں کے نام جاری نہیں کر دیتی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ عربی نے اپنی اپنی تازہ ترین اپ ڈیٹس میں رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں اور قصبوں میں چھاپہ مار کارروائیاں تیز کردیں۔

ذرائع نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ نابلس میں اسرائیلی فورسز نے متعدد علاقوں کے ساتھ ساتھ شرفی مارکیٹ میں واقع جامع مسجد پر بھی دھاوا بول دیا۔

اسرائیلی فورسز نے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کیں اور اس دوران فائرنگ بھی کی گئی لیکن کسی شخص کی گرفتاری یا زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ملی۔

ایک اور اپ ڈیٹ میں الجزیرہ عربی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے وسطی اور جنوبی غزہ پر حملے شروع کر دیے، غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح کے شمالی اور مغربی علاقوں پر 4 چھاپے مارے گئے۔

رپورٹ کے مطابق فلسطینی میڈیا نے وسطی شہر دیر البلاح کے ساتھ ساتھ خان یونس شہر کے قریب اباسان کے جنوبی قصبے میں ایک گودام پر اسرائیلی فضائی حملے کی بھی اطلاع دی، جانی نقصان کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

دوسری جانب سے کچھ دیر قبل غیر ملکی خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے رفح کے علاقوں سے انخلا شروع کردیا۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے رفح کے علاقوں سے مصر اور غزہ کی سرحد کے ساتھ واقع فلاڈیلفی کوریڈور کی طرف انخلا شروع کر دیا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی نہ کرے جب تک کہ حماس یرغمالیوں کے نام جاری نہیں کر دیتی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے آئی ڈی ایف کو ہدایت کی ہے کہ جنگ بندی جو کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 30 منٹ پر نافذ ہونی ہے، اس وقت تک نہیں ہو گی جب تک کہ اسرائیل کو رہائی پانے والوں کی فہرست نہیں مل جاتی جو حماس نے فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

دوسری جانب حماس نے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کی فہرست میں تاخیر کی وجہ تکنیکی مسائل ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.