چمن پاک افغان باڈر کی طویل بندش کیخلاف انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ اور آل پارٹیزکادھرنا 14ویں روزبھی جاری رہا

0 187

چمن: چمن پاک افغان باڈر کی طویل بندش کیخلاف انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ اور آل پارٹیزکادھرنا 14ویں روزبھی جاری رہا ۔احتجاجی دھرنے سے لغڑی اتحاد کے صدرامیرمحمد انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے ضلعی صدر نجیب خان،عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدین.محمدنسیم،آل پاکستان تحریک کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالصمد،نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر شمس اللہ اچکزئی، مظلوم اولسی تحریک کے صدر قاری عطا اللہ مسلم.،پشتون تحفط مومومنٹ کے ملابہرام اچکزئی،قبائلی رہنماحاجی محمودخان اچکزئی ،آل پارٹیز اور تاجراتحادیہ کے کنونیئر محمد اسلم اچکزئی نے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت پاکستان 2مارچ سے پہلے کی پوزیشن پر چمن پاک افغان باڈر کو دوبارہ دو-طرفہ تجارت،آمدورفت کے لیے ایس او پیز کے تحت کھول دیا جائے احتجاجی دھرنے سے مقررین کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس پھیلنے کی خدشات کے باعث ہم نے خوشی سے چمن پاک افغان باڈر کو بندکرنے کی حمایت کی مگرساڑھے 3ماہ کی طویل بندش سے علاقے کی لاکھوں افراد کا روزگار شدید متاثر ہوئی کیونکہ چمن سمیت گلستان،قلعہ عبداللہ،توبہ اچکزئی،پشین،لورالائی. ژوب،کچلاک سمیت بلوچستان کے دیگرپشتون اور بلوچ اضلاع کے عوام کا ذریعہ معاش چمن پاک افغان باڈر سے منسلک تھی بے روزگاری کے باعث علاقے میں بدامنی کی واقعات میں ریکارڈاضافہ ہواہے جس میں گزشتہ ساڑھے تین ماہ میں قتل،چوری ڈکیتی اور راہزنی کے سینکڑوں واقعات رونماہوئے ہیں ۔یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے چمن پاک افغان باڈر کو کرونا وائرس پھیلنے کی خدشات کے پیش نظر مکمل طور پر بند کر دیا تھا اب دھرنے میں شامل عوام اورشرکامطالبہ ہے کہ اس حالات میں مزید زندگی گزارنا ایک مشکل عمل ہے کیونکہ مزکورہ علاقوں کے لاکھوں عوام کو متبادل روزگار نہ ملنے کے باعث سخت مشکلات سے دوچار ہے لہذا حکومت پاکستان فوری طور پر چمن پاک افغان باڈر کو ایس او پیز کے تحت کھول دے مقررین نے مذیدکہاکہ اگرحکومت پاکستان نے چمن پاک افغان باڈرکوپہلے والی پوزیشن کی بحالی سمیت ہمارے دیگرجائزمطالبات تسلیم نہ کئے تو احتجاجی تحریک کا دائرہ صوبہ بھرکے مختلف علاقوں تک وسعت دیں گے ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.