عوامی مفادات کے تحفظ کے لئے نئے ترقیاتی اپروچ اختیار کرنے کے ساتھ ورکنگ کا آغاز کررہے ہیں،عبدالمتین اخونزادہ
کوئٹہ (پ ر)صوبائی بجٹ کے موقع پرکوئٹہ شہر و مضافات کی مجموعی ترقی و خوشحالی اور امن و سماجی شعور کی بیداری و دانش مندی کی آرزو مندی کے لئے نئے پیراڈایم میں ترقیاتی اپروچ اختیار کرنے اور نئے زمانے کے بدلتے ہوئے رحجانات و ترجیحات کے مطابق پالیسیاں تشکیل و تکمیل کے لئے قائم,,کوئٹہ ڈولیپمنٹ محاذ،، کیو ڈی ایم کا اعلیٰ سطحی ورکنگ کا آغاز کوئٹہ ڈولیپمنٹ سیکٹر میں ممکنہ ترجیحات کے تعین،، کے موضوع پر ڈائیلاگ و ڈسکشن کے ساتھ منعقد ہورہا ہےجس میں شہر و مضافات میں عوامی آرزوو¿ں کی تشکیل و تعمیر نو کے لئے نئے عمرانی ارتقائ و فکری مکالمے کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں اور ضروریات زندگی کے لئے بھرپور توانائی و دانش مندی کا رجحان پیدا کرنے کے لئے عوامی پریشر و مزاحمت کا نشان کیو ڈی ایم اپنے منشور و ترجیحات کا تعین کریں گے، بجٹ میں روایتی پارٹیوں نے کوئٹہ کو نظر انداز کرنے کی دانستہ اور شعوری کوشش کی گئی تو عوامی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور 19 جون بروز اتوار شام 06:00 بجے,,,عوامی فلاحی بجٹ،،کا خاکہ و منصوبہ پیش کیا جائے گا،، کوئٹہ ڈولیپمنٹ محاذ کے پریس ریلیز میں کوئٹہ کے عوام اور اشرافیہ کے درمیان مشترکات ختم ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ ظلم و وحشت کے فاصلے بڑھ گئے ہیں مقتدرہ و اشرافیہ نے عوام الناس میں محرومی و بے اعتمادی پیدا کی ہے جس میں وسائل و دانش مندی کا ضیاع بڑے پیمانے پر ہوا ہے اور عوام بنیادی ضروریات سے محروم کرکے مفلوک الحال معاشرہ تشکیل دیا گیا ہے،تعلیم و تحقیق اور ترقی و خوشحالی کے لئے انصاف و برابری ضروری ہے وفاقی محکمے و صوبائی سرکار کے کارندوں نے عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر عوام پر اندھیرے اور ظلمت مسلط کی گئی ہیں جس کے باعث معاشرتی ترقی و پیشرفت اور تعمیری ماحول و دانش مندی کا رجحان فروغ نہیں پاسکا، بیان میںاس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کا ماسٹر پلان نہ ہونا وسائل کی ضیاع اور تعمیری ماحول سے جان چھڑانے کی مترادف ہے اس لئے اب اس ظلم و استہزائ اور ناانصافی و بدبختی کے خلاف میدان عمل میں آنے کی ضرورت ہے، زمینوں کے بندر بانٹ اور بڑے پیمانے پر مافیاز کے قبضے و قانون کی دھجیاں اڑانے پر ورکنگ کمیٹی تشکیل دے کر کوئٹہ کے اصل ورثائ و عوام دونوں سے رابطے و ممکنہ جوائنٹ جرگوں اور سیمینارز منعقد کیا جائے گا _ وفاقی حکومت کے صوبے اور خاص کر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو یکسر نظر انداز کر کے لئے کہا گیا ہے کہ نا امیدی و مایوسیوں کے اتھاہ گہرائیوں میں عوام کو دھکیلنے کے خطرناک اثرات مرتب ہوئے ہیں اس لئے جمہوریت کے نام پر تماشائیوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے اداو¿ں پر غور کریں ورنہ عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے نئے پیراڈایم میں ترقیاتی اپروچ اور عوامی مزاحمت کا سامنا کرنے کی سکت و ہمت اسٹیٹس کو کے علمبرداروں میں نہیں ہے