ڈالر کی قیمت میں اضافہ
آج کاروباری ہفتے کے پہلے دن کے آغاز میں ہی انٹر بینک میں ڈالر 6 پیسے مہنگا ہوا ہے۔انٹر بینک میں ڈالر 6 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 287 روپے 25 پیسے کا ہو گیا۔گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 287 روپے 19 پیسے پر بند ہوا تھا۔دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا مثبت رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 111 پوائنٹس کے اضافے سے 41 ہزار 412 پر آ گیا۔گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 41 ہزار 301 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
’آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ڈالر کا ریٹ وہ ہو گا جو گرے مارکیٹ میں ہے‘
ایکسچینج کمپنییز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ظفر پراچہ کے مطابق ڈالر کے بھاؤ میں اضافہ آئی ایم ایف کی اس شرط کے مطابق ہو رہا ہے جس کے تحت یہ عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان میں ڈالر کا وہی ریٹ چاہتا ہے جس پر افعان ٹریڈ ہو رہی ہے (یعنی گرے مارکیٹ میں ڈالر کی وہ اصل قیمت جس پر اس کی خرید و فروخت ہو رہی ہے)۔
آئین کی بالادستی کیلئے محمود خان اچکزئی میدان میں آگئے،اہم بیان جاری
اس کی وضاحت کرتے ہوئے ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ’جو آج ہوا اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف نے جو نئی شرائط لگائی ہیں اس میں ایک بڑی شرط یہ ہے کہ افغانستان کے ساتھ جس ریٹ پرڈالر کی ٹریڈ ہو رہی ہے اس کے مطابق ڈالر کا ریٹ طے کیا جائے۔ دوسرے لفظوں میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ جو گرے مارکیٹ کا ریٹ ہے وہی دراصل اوپن مارکیٹ ہے اور ڈالر کا وہی ریٹ ہونا چاہیے جو گرے مارکیٹ میں ہے۔‘
ظفر پراچہ کے مطابق ’ گرے مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ بدھ کے روز لگ بھگ 290 روپے جبکہ انٹر بینک میں 263 کے قریب تھا۔ بظاہر آج بنیادی طور پر آئی ایم ایف کی اس شرط کو پورا کیا گیا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے علاوہ چند دیگر عوامل بھی ہیں جیسا کہ زر مبادلہ کے کم ہوتے ذخائر، عالمی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی۔
ظفر پراچہ کے مطابق ایک دفعہ بڑھنے کے بعد ڈالر کا ریٹ دوبارہ اتنا نیچے نہیں آئے گا کیونکہ فی الوقت پاکستان کی ساکھ عالمی مالیاتی اداروں میں اتنی بہتر نہیں ہے۔
آئین کی بالادستی کیلئے محمود خان اچکزئی میدان میں آگئے،اہم بیان جاری
[…] ڈالر کی قیمت میں اضافہ […]