نگران وزیراعظم کون ہوگا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتا دیا
نگران وزیراعظم کون ہوگا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتا دیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسمبلیاں اپنے مقررہ وقت سے ایک دو دن پہلے تحلیل ہو جائیں گی، ہمیں ایک ڈیڑھ ماہ بھی مل جائے تو نواز شریف انتخابی مہم چلائیں گے۔آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق خواجہ آصف نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ملتا تو معاشی تباہی کا خدشہ تھا، آئی ایم ایف پروگرام کیلیے وزیر اعظم نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگایا۔انہوں نے کہا کہ ورکرز ساڑھے 3 سال سے انتظار کر رہے ہیں کہ نواز شریف واپس آئیں،
امریکہ کس سیاسی جماعت کیساتھ کام کرنے کوتیار؟ اہم خبر سامنے آگئی
ہمیں عدلیہ کے ’گڈ ٹو سی یو‘ والے رویے سے خدشہ ہے کہ یہ رویہ کسی اور طرف نہ چلا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ اتنا ضروری نہیں جتنا الیکشن سے پہلے نواز شریف سے زیادتی کی تلافی ہے، ان کے ساتھ زیادتی ہوئی اس کی تلافی اور درستگی ضروری ہے، الیکشن سے پہلے ان کا وطن واپس آنا ضروری ہے۔دوسری جانب نگراں وزیراعظم کیلیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت جاری ہے
اور ابتدائی طور پر اس منصب کیلیے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ذمے داری نگراں حکومت کو سونپی جائے گی، اس کے لیے بتدائی طور پر نگراں وزیراعظم کیلیے ناموں پرغور کیا جا رہا ہے۔