لاہور ہائی کورٹ نے نگراں حکومت کے اختیارات سے متعلق کیس نمٹا دیا

1 202

لاہور ( ویب‌ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے نگراں حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ جاری کر دیا۔جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی، لارجر بینچ نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔فیصلے کے مطابق درخواست میں الیکشن کمیشن پر لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں، کسی افسر سے مسئلہ ہے تو الیکشن کمیشن سے ثبوتوں سمیت رابطہ کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے بھی عدالت کو یقین دہانی کروائی ہے

کسی افسر سے متعلق شکایت آئی تو ازالہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے حامد اظہر سمیت دیگر نے نگراں حکومت کی جانب سے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کو چیلنج کر رکھا ہے۔دائر درخواست میں حکومت پنجاب، وزیراعلی پنجاب اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا جس

میں کہا گیا کہ نگراں حکومت نے غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے پنجاب بھر میں افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلے کردئیے، نگراں حکومت کو تقرر و تبادلوں کا کوئی آئینی اور قانونی اختیار حاصل نہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ نگراں حکومت کا کام انتخابات کروانے کے لیے الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنا ہے، قانون کے تحت ٹینیور پوسٹ پر موجود افسروں کو عہدے کی میعاد مکمل ہونے تک ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا، افسروں کے تبادلوں سے عام سائلین اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگراں حکومت نے سیاسی مفادات کے لیے افسروں کے تبادلے کر کے غیر قانونی اقدام کیا، عدالت افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلوں کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دے۔

You might also like
1 Comment
  1. […] لاہور میں دفعہ 144 نافذ، جلسے، جلوس، احتجاج اور ریلیوں پر پابندی عائد […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.