مشہوراداکارہ مایا علی شادی کب کریں گی؟
پاکستانی ڈراما انڈسٹری کی اداکارہ اورفیشن ماڈل مایا علی نے زندگی کی سب سے بڑی خوشی بتاتے ہوئے اپنی شادی کی منصوبہ بندی کا انکشاف کردیاہے۔
شوبز انڈسٹری کی صفِ اوّل کی اداکارہ مایا علی جس بھی پراجیکٹ کا حصہ بنتی ہیں اسکا ریٹنگ چارٹ میں سب سے اوپر آنا لازمی سے بات ہے۔
مایا علی نے اپنے کریئر کی ابتداء مختلف ٹی وی چینلز پروی جے کےطور پر کی، جس کے بعد انہوں نے ماڈلنگ اور پھر اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا۔سال 2012 میں ’ایک نئی سنڈریلا‘ میں انہیں پہلی بار مرکزی کردار ادا کرنے کا موقع ملا جس میں ان کے کردار کو بے حد سراہا گیا۔
مایا علی نہ صرف ٹی وی اسکرین پر بلکہ سلور اسکرین پر بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں، وہ اعلیٰ بجٹ کی فلموں میں شاندار اداکاری کے باعث لاکھوں مداحوں کے دل جیت چکی ہیں جن میں ’طیفا ان ٹربل’ اور ’پرے ہٹ لو’ قابل ذکر ہیں۔
مایا علی کا اصلی نام مریم علی ہے، جنہوں نے اپنے کیریئر کے دوران بہترین پرفارمنس دینے پر کئی دیگر ایوارڈز بھی حاصل کیے ہیں۔ڈرامہ انڈسٹری میں ’من مائل‘، ’دیاردل’، ’ایک نئی سنڈریلا‘ جیسے سیریلز کے ذریعے مایا علی نے شہرت حاصل کی, ان کے مشہور و معروف ڈراموں کی فہرست کافی طویل ہے۔
لو لائف کی بات کریں تو اس سال شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے کئی ستارے اپنی اپنی محبت پاتے ہوئے شادی کے بندھن میں بندھ چکے ہیں، جن میں کبریٰ خان، گوہر رشید، نیلم منیر، ماورا حسین، امیر گیلانی، احمد علی اکبر، ماہین صدیقی، شہریار منور اور عمر شہزاد جیسے نام شامل ہیں۔
تاہم مایا علی تاحال سنگل ہیں اور اس ایرا کو خوب انجوائے کررہی ہیں۔حال ہی میں اداکارہ مایا علی اپنی کزن زینب اور انسا کے ساتھ نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں شامل ہوئی جہاں انہوں نے زندگی کے خواب سے متعلق بتاتے ہوئے اپنی سنگل لائف کے بارے میں گفتگو کی۔
زندگی کے خواب سے متعلق بات کرتے ہوئے مایا علی بتاتی ہیں کہ،’میرا زندگی کا خواب تھا کہ ایک گھر بنانا ہے اور کوئی پوچھتا تھا کہ کیا بننا ہے تو والدین کہتے تھے کہ بیٹی ڈاکٹر بنے گی لیکن میں کہتی تھی کہ ڈیزائنر بنوں گی کیونکہ مجھے شوق تھا کہ لوگوں کی ساڑھی دیکھنا اور انہیں ڈیزائن کرنا۔لیکن پھر کچھ وجوہات کی بنا پر اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ لیا’۔
شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے مایا علی کا کہنا تھا کہ ،’ان پر شادی کرنے کے لیے کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے حالانکہ وہ شادی کے لیے بالکل تیار ہیں لیکن انہوں نے اس کے لیے کوئی ڈیڈلائن مقرر نہیں کی۔’