برطانیہ کی نصف آبادی کا گذربسر حکومتی امداد پر

0 83

برطانیہ کی نصف آبادی کی گذربسر کا انحصار حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد پر ہے ۔ سروے رپورٹ نے برطانوی حکام کے ہوش اڑا دئیے۔ ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی آدھی آبادی اپنی گذر بسر کے لئے ریاست پر انحصار کرتی ہے ، ہر چار میں سے ایک بالغ برطانوی شہری کا واحد ذریعہ معاش حکومتی پنشن ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ حکومت برطانیہ اپنے 12.6 ملین شہریوں کو پال رہی ہے مجموعی طورپر 52 فیصد بالغ افراد براہ راست یا بالواسطہ طورپر پبلک سیکٹر پر انحصار کرتے ہیں جبکہ 6.3 ملین یا 12 فیصد افراد یونیورسل کریڈٹ پر انحصار کرتے ہیں ، 5.9 ملین (11 فیصد) پبلک سیکٹر میں ملازم ہیں، اور تقریباً 30 لاکھ نوجوان بالغ (5 فیصد) ایسے طلباء ہیں جو ٹیکس دہندگان کی طرف سے فراہم کردہ قرضوں اور گرانٹس پر انحصار کرتے ہیں۔

ایڈم سمتھ انسٹی ٹیوٹ کے محققین کے مطابق اس ریسرچ کے لئے انہوں نے اسٹیٹ ریلائنس انڈیکس میں انسانی وسائل اور منصوبہ بندی کے شعبوں کے ملازمین کو بھی شامل کیا۔

ٹوری لیڈر کیمی بیڈینوک نے کہا کہ یہ مطالعہ اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ لیبر کی جانب سے فلاحی نظام کی بحالی کے بعد ریاست کو ‘ری وائرنگ’ کی ضرورت ہے۔’ریاستی سبسڈی اور ضابطے پر بڑھتا ہوا انحصار انٹرپرائز اور ترقی کو روک رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ نجی شعبے کی کچھ ملازمتوں کو ریاست کی طرف سے سبسڈی دی جاتی ہے، ان لوگوں کی حقیقی تعداد زیادہ ہونے کا امکان ہے جو کسی نہ کسی طرح ریاست پر انحصار کرتے ہیں۔

یہ اسٹڈی اس سال کے شروع میں ہاؤس آف لارڈز کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ برطانیہ کا بڑھتا ہوا اخراجات کا بل ایک ناقص فلاحی نظام کی وجہ سے ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.