وزیر اعظم کی جانب سے تعمیراتی شعبے کیلئے دیئے گئے پیکج سے ترقیاتی شعبہ میں بہتری آئے گی،وزیراعلی بلوچستان
کوئٹہ(ویب ڈیسک )وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تعمیراتی شعبے کے لئے دیئے گئے ریلیف پیکج سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا جس سے نجی اور سرکاری شعبہ میں ترقیاتی عمل میں تیزی آئے گی اور گوادر کی ترقی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے،
گورننگ باڈی کے اجلاس میں گوادر میں ہاؤسنگ اسکیموں سےمتعلق طویل عرصہ سے تعطل کے شکار امور کا تفصیلی جائیزہ لیتے ہوں ان امور کو قواعد و ضوابط کے مطابق فوری طور پر نمٹانے کی منظوری دی گیءجس سے ہاو¿سنگ اور تعمیرات کے شعبہ میں ترقیاتی عمل میں پیش رفت ہو گی گورننگ باڈی نے نجی شعبہ کے تعمیراتی عمل میں اضافہ کے لئے جی ڈی اے بلڈنگ ریگولیشن 2020ء میں ترمیم کی منظوری بھی دی جس کے تحت کیٹیگری ایک اور دوکی تعمیرات کے لئے درکار سٹرکچرل اور آرکیٹکٹ انجینئرنگ کی منظوری دو مراحل سے کم ہوکر ایک مرحلہ تک محدود ہوگی جبکہ گورننگ باڈی نے دومنازل پر مشتمل گھروں کی تعمیر کو مٹی کے ٹیسٹ سے مستثنیٰ کرنے کی منظوری بھی دی،
گورننگ باڈی نے جی ڈی اے کو قانونی فرم کی خدما ت کے حصول، سی پیک کی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر کوسٹل ہائی وے سے نئے انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک سڑک کی تعمیر اور جی ڈی اے ہسپتال میں کووڈ۔ 19 کے متاثرہ افراد کے لئے دو وینٹیلیٹرز کی خرید کی ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری بھی دی،
اجلاس میں گوادر میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے قیام کے مجوزہ منصوبے کی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گیا جس کے لئے اراضی صوبائی حکومت فراہم کرے گی، منصوبے کا مقصد گوادر میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کے لئے نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی اور انہیں مراعات کی فراہمی ہے،
جی جی ڈی اے نے آگاہ کیا کہ گوادر کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تین فیز پر مشتمل ہے جس میں سے پہلے فیز کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے اشتراک سے مختلف ذرائع سے دستیاب پانی گوادر شہر تک پہنچانے کے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے پانی کا مسئلہ حل کرلیا جائے گا، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نصیر کاشانی نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ زیر تعمیر گوادر نیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ دسمبر 2022ء میں مکمل کرلیا جائے گا، جی پی اے کے تحت بندرگاہ پر تعمیر کئے جانے والے ڈیسیلینیشن پلانٹ سے آئندہ دو سے تین ماہ میں پندرہ لاکھ گیلن پانی روزانہ دستیاب ہوگا جبکہ گوادر پورٹ پر ایل این جی ٹرمینل کے قیام کے منصوبے پر جلد عملدرآمد کا آغاز کردیا جائے گا۔